سپریم کورٹ کی 54 ارب روپے کے قرضے معاف کرنے والے 9 بنکوں سے رپورٹ طلب

وفاقی وزارت قانون سے قوانین کی آڑ میں قرضے معاف کرنے کے بنکوں کے اقدام پر وضاحت طلب تحقیقاتی کمیشن نے قرضوں کی معافی بارے 12 جلدوں پر مشتمل تفصیلی رپورٹ جمع کروا دی

بدھ 8 اپریل 2015 17:51

اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے 54 ارب روپے کے قرضے معاف کرنے والے 9 بنکوں سے رپورٹ جبکہ وفاقی وزارت قانون سے قوانین کی آڑ میں قرضے معاف کرنے کے بنکوں کے اقدام پر وضاحت طلب کی ہے تحقیقاتی کمیشن نے قرضوں کی معافی بارے 12 جلدوں پر مشتمل ایک ضخیم رپورٹ جمع کروا دی ہے ۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ بنکوں سے قوانین کی آڑ لے کر قرضے معاف کرائے گئے ۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں بعض نجی بنکوں اور وزارت خزانہ نے بھی رپورٹس داخل کرا دی ہیں یہ رپورٹس جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں مقدمے کی سماعت کرنے والے بینچ کے روبرو جمع کروائی گئی ہیں ۔ بدھ کے روز جب کیس کی سماعت شروع ہوئی تو اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد بھٹی اور دیگر فریقین کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انکوائری کمیشن نے 12 جلدوں پر مشتمل تفصیلی رپورٹ داخل کرا دی ہے جس میں بنکوں کی جانب سے قرضوں کی معافی کی وجہ قوانین کو قرار دیا گیا ہے اس پر عدالت نے کہا کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے وزارت قانون سے پتہ کر بتائیں کہ وہ کون سے قوانین ہیں کہ جن کی آڑ لے کر قرضہ معاف کرایا گیا ہے ۔

عدالت نے بنکوں سے بھی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 30 روز کے لئے ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :