سعودی عرب میں فوج بھجوائی گئی تو ضرب عضب سے توجہ ہٹے گی ،پاکستان سفارتکاری کے ذریعے یمن تنازع کا حل نکالنے کی کوشش کرے ‘ شاہ محمود قریشی

بدھ 8 اپریل 2015 17:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں فوج بھجوائی گئی تو ضرب عضب سے توجہ ہٹے گی اس لئے پاکستان کو سفارتکاری کے ذریعے یمن تنازع حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے،،حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے پوری قوم ایک ہے ،اس وقت سعودی کی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں،انہوں نے کہا کہ عمران خان جمعہ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے اور پارٹی کا موقف قوم کے سامنے رکھیں گے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتوں کی رائے ہے کہ یمن کی صورتحال پر پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے اور ایک پرامن حل نکالا جائے ،حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے پوری قوم ایک ہے ،اس وقت سعودی کی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں ہے ،اگر سعو دی عرب فوج بھیجی گئی تو ضرب عضب سے توجہ ہٹ جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یمن میں جاری جنگ میں پاکستان کو حصہ نہیں لینا چاہیے ،وہاں کوئی شیعہ سنی کی لڑائی نہیں ہے۔سعودی عرب ہمارا قریبی دوست ہے ان کے ساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں، اس وقت سعودی عرب کی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں، حرمین شریفین کی حفاظت کے لئے پوری پارلیمنٹ اور قوم متحد ہے ،سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہوا تو دفاع ضرور کریں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نواز شریف کا پارلیمنٹ سے خطاب بہت محتاط تھا ،اس وقت یمن کی صورت حال پر حکومت کا موقف واضح نہیں ۔،وزیر اعظم کے مطابق یہ ایک حساس معاملہ ہے جس سے اتفاق کرتے ہیں، میری تجویز ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اے پی سی بلائیں جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بلایا جائے اور اس حساس معاملے کو سب کے ساتھ شیئر کریں تا کہ کسی نتیجہ پر پہنچا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کو یمن کی صورتحال پر اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹانا چاہیے۔