اسلام آباد ہائی کورٹ ،فلسطینی شہری کی بازیابی کے لئے وزارت دفاع اور وزارت داخلہ سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب

بدھ 8 اپریل 2015 12:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے تھانہ گولڑہ کی حدود سے لاپتہ فلسطینی شہری خالد فتحائی کی بازیابی کے لئے وزارت دفاع اور وزارت داخلہ سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ بدھ کے روز جسٹس نورالحق این قریشی کی عدالت میں تھانہ گولڑہ کی حدود میں رہائش پزیر فلسطینی شہری خالد فتحائی کے لاپتہ کیس کی سماعت ہوئی ۔

درخواست گزار کے وکیل مرزا شہزاد اکبر عدالت عالیہ میں پیش ہوئے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ خالد فتحائی جو تقریباً 30 سالوں سے اسلام آباد کے سیکٹری ای الیون گولڑہ کی حدود میں رہائش پذیر ہے جنوری 2014 کی علی الصبح جب وہ اپنے گھر سے سیر کے لئے نکلے تو چار نامعلوم افراد نے انہیں اغواء کر لیا ۔ درخواست گزار کے وکیل نے مزید بتایا کہ فلسطینی شہری کی بازیابی کے لئے متعدد مرتبہ سیکیورٹی کے اداروں سے رابطہ کیا گیا اور تھانہ گولڑہ میں رپورٹ درج کروائی گئی مگر تاحال فلسطینی شہری بازیاب نہ ہو سکا انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ گزشتہ سماعت پر فریقین نے عدالت میں جواب داخل کرانے کے لئے چھ ہفتوں کی مہلت طلب کی تھی تو گزشتہ سماعت میں پولیس کی جانب سے رپورٹ بھی پیش کی گئی تھی جس میں کہا گیا کہ فلسطینی شہری کی بازیابی کے لئے پولیس نے تمام ذرائع استعمال کئے لیکن ابھی تک سراغ نہیں مل سکا جبکہ عدالت نے وزارت دفاع اور وزارت داخلہ سے بھی رپورٹ طلب کی تھی درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ فریقین کو عدالت میں طلب کیا جائے کیونکہ اس معاملے کو تاخیری حربے استعمال کر کے کیس کو لٹکا رہے ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیتے ہیں اور ایک ہفتے میں جواب طلب کیا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فلسطینی شہری خالد فتحائی کیس میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :