غیر معیاری اور ملاوٹ سے پاک کھانے پینے کی اشیا کی فروخت کو ہر ممکنہ طور پر یقینی بنایا جا ئے گا،کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی

منگل 7 اپریل 2015 22:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا ہے کہ غیر معیاری اور ملاوٹ سے پاک کھانے پینے کی اشیا کی فروخت کو ہر ممکنہ طور پر یقینی بنایا جا ئے گا۔ غیر معیار ی اور ملاوٹ شدہ اشیا کے کاروبار میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں ان کے خلاف کارروائی سخت کی جائے گی۔ تاکہ لوگوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق کھ انے پینے کی اشیا ملیں۔

وہ عالمی یو م صحت کے موقع پر مقامی ہوٹل میں فوڈ سیفٹی اور حفظان صحت کے اصول کے مو ضوع پر منعقدہ سیمینار سے بحیثیت مہمان خصو صی خطاب کر رہے تھے۔سیمینار کا انعقاد کراچی ایسوسی ایشن آف سوئیٹس اور نمکو اور آل پاکستان ریسٹورنٹس ایسو سی ایشن نے کیا تھا۔کمشنر نے کہا کہ کراچی انتظامیہ نے ناجائز منافع خور ی اور ملا وٹ کے خلاف جو مہم شروع کی ہے اسے جاری رکھا جا ئے گا اور صارفین تنظیموں کے تعاون سے اسے مزید مو ثر بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ صارفین تنظیموں کے نمائندوں ، انتظامیہ اور کوالٹی کنٹرول کے وفاقی اور ضلعی سطح کے اداروں کے ساتھ مل کر ٹاسک فورس قائم کر دی گئی ہے جو اس سلسلہ میں ملاوٹ کے خلاف ہر علاقہ اور ہر قسم کی کھانے پینے کی اشیا میں ملاوٹ کے مرتکب دکانداروں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔اس سلسلہ میں ملاوٹ کر نے والوں کے خلاف انتظامیہ اور ٹاسک فور س کے ارکان کی مو جو دگی میں جرمانہ اور سزائیں دے رہے ہیں۔

جس کی رپورٹس باقاعدگی سے گورنر سندھ وزیر اعلیٰ سندھ اور دچیف سیکریٹری کو بھیجی جاتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شکایا ت کی وصولی کا نظام رائج کر دیا گیا ہے۔کمشنر کراچی کنٹرول روم کے نمبر 02199203443 کے ذریعے شکائتیں وصول کی جا تی ہیں اور ان پر انتظامیہ کے افسران کارروائی کر تے ہیں۔ انھوں نے کھانے پینے کی اشیا بنانے اور فروخت کر نے والوں سے کہا کہ وہ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں ۔

ملاوٹ اور غیر معیار ی اشیا کی فروخت اور ناجائز منافع خوری سے گریز کریں ۔ اگر کسی بھی دکاندار اور مینو فیکچرر کے خلاف ملاوٹ کی شکایت ملی تو اس کی دکان یا بزنس کو سیل کر دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں عد الت نے بھی احکاما ت دیئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کنزیومر کورٹس کی عدم موجودگی میں انتظامیہ کے افسران متبادل کنزیومر کورٹ کا کام کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :