آغا سراج درانی اور میرا تعلق ایک ہی ضلعسے ہے ، سراج درانی کے غلط کاموں کی نشاندہی کی جس کی وجہ سے وہ مجھ سے ناراض ہیں ،سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہریار خان مہر

منگل 7 اپریل 2015 22:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہریار خان مہر نے کہا ہے کہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور میرا تعلق ایک ہی ضلع شکارپور سے ہے ۔ میں نے سراج درانی کے غلط کاموں کی نشاندہی کی ، جس کی وجہ سے وہ مجھ سے ناراض ہیں ۔ وہ منگل کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

اس موقع پر مسلم لیگ (فنکشنل) کے ارکان امتیاز احمد شیخ ، ڈاکٹر رفیق نانبھن ، نصرت سحر عباسی ، مسلم لیگ (ن) کی سورٹھ تھیبو اور دیگر اپوزیشن ارکان بھی موجود تھے ۔ شہریار خان مہر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے خلاف تحریک مذمت لا کر جمہوری روایات کو پامال کیا گیا ۔ سندھ میں کہیں جمہوریت نہیں ہے ۔ مارشل لاء والی صورت حال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے قواعد کی کتاب کو جلانا غلط کام ہے لیکن اس پر عمل نہ کرنا بھی غلط کام ہے ۔

(جاری ہے)

سندھ میں نہ حکومت ہے اور نہ اسمبلی چل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آغا سراج درانی کے پاس بہت پیسہ آ گیا ہے ۔ وہ شکارپور میں ڈاکوٴوں اور دیگر جرائم پیشہ گروہوں کی سرپرستی کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ شکارپور میں دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں ۔ میں نے آغا سراج درانی کے کردار کو بے نقاب کیا تو وہ مجھ سے ناراض ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ سراج درانی کی کرپشن ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔

حکومت سندھ بھی لوٹ مار کے علاوہ کچھ نہیں کر رہی ہے ۔ نیب نے حالات پر سمجھوتہ کر لیا ہے ۔ محکمہ اینٹی کرپشن محکمہ خوراک والوں سے 25 روپے فی بوری کے حساب سے رشوت طلب کر رہا ہے اور اس رشوت کے عوض کرپشن کی پردہ پوشی کی پیش کش کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر پیپلز پارٹی کی حکومت مزید کچھ سال رہی تو صوبے کی معیشت اور ادارے تباہ ہو جائیں گے ۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اسی سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعت کی حیثیت سے کئی مرتبہ کتابیں پھاڑی ہیں اور اسپیکر کے ساتھ نازیبا رویہ اختیار کیا ۔