امریکی حکومت کی جانب سے خیبرپختونخواہ اور فاٹا میں دہشت گردی اور لڑائی سے متاثرہ عورتوں کیلئے اعانت

منگل 7 اپریل 2015 20:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) یو ایس ایڈ کی سینیئر ڈپٹی مشن ڈائریکٹر نینسی ایسٹیس نے یو ایس ایڈ کی اعانت سے جاری شہری متاثرین امدادی پروگرام (سی وی پی) کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا جس میں خیبرپختونخواہ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات میں دہشت گردی اور لڑائی سے متاثر ہونے والی عورتوں کی جرات اور عزم و ارادے کا اعتراف کیا گیا۔

جاری پریس ریلیز کے مطابق ایسٹیس نے اس موقع پر کہا کہ یو ایس ایڈ متاثرہ خاندانوں کو زخمیوں کیلئے مصنوعی اعضاء ‘ روزگار کے حصول کیلئے تربیت اور کاروباری افراد کو چھوٹی گرانٹس کی شکل میں امداد فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات سے متاثر ہونے والی مقامی آبادیوں اور خاندانوں کی ہمت واقعی متاثر کن ہے۔

(جاری ہے)

مین اپنی زندگیوں کو از سر نو شروع کرنے کیلئے ان کے عزم صمیم کی داد دیتی ہوں۔

سی وی ایس پی 2012 ء مین خیبرپختونخواہ اور فاٹا میں غیر فوجی‘ غیر پولیس‘ غیر لڑاکا اداروں اور سرکاری ملازمت سے تعلق نہ رکھنے والے ان افراد کی اعانت کیلئے شروع کیا جو دہشت گردی کے نتیجے میں یا معذور ہوئے۔ اس پروگرام کے تحت متاثرین اور ان کے زیر کفالت افراد کو‘ بالخصوص بیواؤں اور یتیموں‘ دہشت گردی اور اس سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال کے دوران یا بعد میں اپنی معمول کی زندگی دوبارہ شروع کرنے میں مدد دین یکی غرض سے طبی ‘ نفسیاتی اور سماجی اعانت فراہم کی جاتی ہے۔

اپنے آغاز سے لے کر اب تک سی وی ایس پی 8000 خاندانوں کو اعانت فراہم کر چکا ہے جن مین سے 1900 خاندانوں کی سربراہ خواتین ہیں پاکستان میں یو ایس ایڈ کا مشن علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے پر اپنی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور یہ کام وہ حکومت پاکستان کے ساتھ اشتراک کے ذریعے کررہا ہے۔ سی وی ایس پی دو پیشہ وارانہ اداروں کے ذریعے 325 افراد کو روزگار کے حصول کیلئے درکار تربیت فراہم کر چکا ہے اور یہ ایمرجنسی وارڈز کی استعداد بڑھانے کی غرض سے ساز و سامان کی فراہمی کیلئے پشاور کے تین بڑے ہسپتالون کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔ (عابد شاہ)

متعلقہ عنوان :