مرکزنارنگ منڈی میں واقع20سے زائدتعلیمی اداروں کی عمارتوں کوخطرناک قراردیدیاگیا

محکمہ بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ شیخوپورہ نے فنڈزنہ ہونے کی وجہ سے چپ سادھ لی ، بچوں کے والدین کا احتجاج

منگل 7 اپریل 2015 19:48

نارنگ منڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) مرکزنارنگ منڈی میں واقع20سے زائدتعلیمی اداروں کی عمارتوں کوخطرناک قراردے دیاگیا محکمہ بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ شیخوپورہ نے فنڈزنہ ہونے کی وجہ سے چپ سادھ لی ،ہزاروں طلباء وطالبات خستہ حال عمارتوں میں موت کے سائے تلے تعلیم حاصل کرنے پرمجبور ہو گئے ۔

(جاری ہے)

بتایاجاتاہے کہ گورنمنٹ بوائز ہائی سکول رفیق آبادگورنمنٹ پرائمری سکول ماڑی خوردگورنمنٹ پرائمری سکول لونگ والاگورنمنٹ پرائمری سکول کوٹ بھیلاں گورنمنٹ پرائمری سکول محلہ مظفرآبادجیتوگالہ گورنمنٹ پرائمر ی سکول کوٹ ابراہیم گورنمنٹ پرائمری سکول جنڈیالہ کلساں پرانااورگورنمنٹ پرائمری سکول کھنڈہ ودیگرسکولوں کی عمارتیں انتہائی خستہ حال ہیں بعض سکولوں کی چھتوں کے کئی حصے گرچکے ہیں وزنی کنکریاں گرنے سے آئے دن معصوم طلباء زخمی ہورہے ہیں ان سکولوں میں فرنیچرنام کی کوئی چیزبھی موجودنہیں ہے بلکہ سٹاف کیلئے کرسیاں تک نہیں بچے گھروں سے بوریاں لاتے ہیں اوردن بھر ننگی زمین پربیٹھ کرتعلیم حاصل کرتے ہیں گورنمنٹ پرائمری سکول جنڈیالہ پرانا میں خطرناک بلڈنگ کے باعث معصوم بچے ملحقہ قبرستان میں قبروں کے درمیان بیٹھ کرتعلیم حاصل کرتے ہیں جبکہ ان سکولوں میں صرف ایک ایک ٹیچرتعینات ہے جوپہلی سے پانچو یں تک 100سے 150طلباء کوپڑھانے پرمجبورہے اور افسوس ناک صورتحال یہ ہے کہ امسال ان سکولوں میں پانچویں کے امتحان دینے والے تمام طلبا ء و طالبات فیل ہوگئے ہیں والدین نے احتجاج کرتے کہاکہ وزیراعلی میاں شہباز شریف پڑھوپنجاب بڑھوپنجاب کیلئے دن رات کوشاں ہیں حکومت تعلیم پراربوں روپے خرچ کررہی ہے لیکن بیورو کریٹس عملاً ان کے اقداما ت کوناکام بنا رہے ہیں یہاں تعلیمی سہولتوں کافقدان ہے اورایسالگتاہے کہ ہم 18ویں صدی سے گزررہے ہیں انہوں نے وزیراعلی پنجاب اور ڈی سی واشیخوپورہ سے سخت نوٹس لینے اورتعلیمی ماحول کوبہتربنانے کامطالبہ کیاہے واضح رہے کہ مرکزنارنگ منڈی میں70فیصدتعلیمی اداروں میں پانچویں جماعت کارزلٹ بڑامایوس کن رہاہے اوروالدین اپنے بچوں کوپرائیویٹ سکولوں میں داخل کروانے پرمجبور ہورہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :