پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس ،عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کی سعودی عرب میں فوج بھجوانے کی مخالفت

منگل 7 اپریل 2015 15:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) پارلیمنٹ میں عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے سعودی عرب میں فوج بھجوانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ ہماری فوج کرائے کے فوجیوں کا کردار ادا کرے‘ اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور اور بی این پی کے میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ دوستی کا حق اسے جنگ میں جانے سے روک کر ادا کرے‘ آنے والے سالوں میں عرب بہار سعودی عرب کا بھی رخ کرے گی‘ اگر سعودی عوام سعودی حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی تو پھر ہم سعودی عرب کا کس طرح تحفظ کریں گے‘ پاکستان کا عربوں کے معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں‘ آل سعود کا تحفظ مکہ مدینہ کا تحفظ نہیں ہے‘ ایران قریبی ہمسائیہ ہے اسے سعودی عرب پر فوقیت دی جانی چاہئے۔

(جاری ہے)

منگل کو غلام احمد بلور اور حاصل خان بزنجو پارلیمنٹ میں یمن کی صورتحال پر بحث کے دوران خطاب کررہے تھے۔ میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ پاکستانی پارلیمنٹ کو یمن کی داخلی اور فرقہ وارانہ صورتحال کو زیر بحث نہیں لانا چاہئے۔ مشرق وسطیٰ کی صورتحال میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہئے عربوں کو ترکوں سے لڑا کر مشرق وسطی کا موجودہ نقشہ انگریزوں نے بنایا مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال عرب بہار کا نتیجہ ہے اسے نہیں روکا جاسکتا۔

آل سعود کی حکومت کا بچاؤ مکہ مدینہ کا تحفظ نہیں ہے جو کچھ مصر اور لیبیا میں ہوا پانچ یا دس سال بعد یہی کچھ سعودیہ میں ہوسکتا ہے کل اگر سعودی عرب کے عوام سعودی حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تو ہم کیا کریں گے پاکستان عالم عرب کی موجودہ صورتحال سے الگ رہے میری رائے میں سعودی عرب فوج نہیں بھجوانی چاہئے۔ ایران ہمارا نزدیکی ہمسائیہ ہے نزدیکی ہمسایئے کو دور کے ہمسائیے پر فوقیت دینی چاہئے ایسا نہ ہو کہ ایران سے ہمارے تعلقات خراب ہوجائیں۔

ایران کے ساتھ بلوچستان میں ہماری سینکڑوں کلومیٹر سرحد لگتی ہے عرب اور ہم الگ ہیں یہ جھگڑا ہمارا نہیں عربوں کا ہے۔ غلام احمد بلور نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دوستوں کی واپسی پر انہیں خوش آمدید اور مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کے فیصلے کو وقت نے درست ثابت کیا اگر ہم یم نجنگ کا حصہ بنے تو یہ آگ ہمار یملک کو بھی لپیٹ میں لے لے گی ہمیں مصالحت کی طرف جانا چاہئے اور فوجیں بھجوانے سے باز رہنا چاہئے۔

الله کا حکم ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کے بھائی ہیں اگر ان میں جھگڑا ہوجائے تو ان میں صلح کراؤ ۔ انہوں نے کہا کہ ہر مسلمان حرمین کے تحفظ کے لئے جانوں کی قربانی پیش کرنے کے لئے تیار ہے لیکن اگر ہم جنگ میں شریک ہوجائیں گے تو پھر صلح نہیں کرسکیں گے سعودی حکمرانوں نے میاں نواز شریف کے خاندان کو جلا وطنی کے دوران آٹھ سال شاہی مہمان بنایا اس لئے ان پر سعودی حکمرانوں کا حق ہے لیکن وہ اپنے اس حق کو ثالث کا کردار ادا کرکے نبھائیں انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں چاہوں گا کہ ہماری فوج کرائے کے فوجیوں کا کردار ادا کرے۔