حکومت اگر معاملے کی حساسیت کی وجہ سے یمن کی صورتحال میں سعودی عرب کی عسکری تعاون کی درخواست پر ایوان میں کھل کر بات نہیں کر سکتی تو پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان کا ان کیمرہ اجلاس بلا کر اعتماد میں لایا جائے، وزیراعظم کی موجودہ صورتحال میں ترکی کے صدر کے ساتھ مل کر کوشش کرنے کی تجویز خوش آئند ہے

قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم کے بیان پر اظہار خیال

منگل 7 اپریل 2015 15:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت اگر معاملے کی حساسیت کی وجہ سے یمن کی صورتحال میں سعودی عرب کی جانب سے عسکری تعاون کی درخواست پر ایوان میں کھل کر بات نہیں کر سکتی تو پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان کا ان کیمرہ اجلاس بلا کر اعتماد میں لایا جائے، وزیراعظم نواز شریف کی موجودہ صورتحال میں ترکی کے صدر کے ساتھ مل کر کوشش کرنے کی تجویز خوش آئند ہے۔

وہ منگل کو وزیراعظم کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن کی صورتحال پر پالیسی بیان پراظہار خیال کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ایوان میں اچھی بات کی ہے ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ مسئلہ حل ہو لیکن فوری فیصلہ نہ کریں، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام رہنماؤں نے مثبت تقاریر کی ہیں اور حکومت کی تعریف بھی کی گئی۔

(جاری ہے)

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ وزیراعظم نواز شریف ترکی کے صدر کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ان کے ساتھ مل کر معاملے گھر سلجھانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم اس معاملے میں حکومت کے ساتھ ہیں، ہم وہی بات کرنا چاہتے ہیں جو پاکستان کے مفاد میں ہو، پارلیمنٹ ہی حکومت کو طاقت دیتی ہے۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ تمام جماعتوں کے سربراہان کا ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے جس میں حکومت کھل کر سب کو اعتماد میں لے۔