یمن جنگ اقتدار کی کشمکش ہے، مشاہد حسین سید

منگل 7 اپریل 2015 14:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اپریل2015ء) مشاہد حسین سید نے یمن کی لڑائی کو اقتدار کی کشمکش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی کی غلطیاں نہ دہرانا خوش آئند بات ہے، مسلم امہ کا اتحاد پاکستان کیلئے انتہائی اہم ہے، سعودی عرب کے یمن سے متعلق تحفظات جائز ہیں تاہم سعودی سالمیت کیلئے حقیقی خطرہ داعش ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ق کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ یمن میں فرقہ وارانہ تصادم نہیں، قبائل کی جنگ ہے، یمن کی لڑائی اقتدار کی کشمکش ہے، سعودی عرب نے ہمارا ہر موقع پر ساتھ دیا ہے، ایٹمی دھماکوں پر مدد کیلئے آنے والا پہلا ملک سعودی عرب تھا، خوش آئند بات یہ ہے کہ ہم نے ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مسلم امہ کا اتحاد پاکستان کیلئے بہت اہم ہے، سعودی عرب کی سالمیت کو کوئی خطرہ نہیں، داعش وہ حقیقی خطرہ ہے جو سعودی سالمیت کیخلاف ہے، سعودی عرب کے یمن کے معاملے میں تحفظات جائز ہیں، یمن سعودیہ کیلئے ایسا ہی ہے جیسا پاکستان کیلئے افغانستان۔

(جاری ہے)

ق لیگ کے رہنماء نے مزید کہا کہ دہشت گردی کیخلاف تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں، ہم دہشت گردی کیخلاف جنگ آپریشن ضرب عضب لڑرہے ہیں، داعش کیخلاف تعاون کی امریکی درخواست پاکستان نے کی، سیکریٹری خارجہ نے کہا تھا اپنی فوج کو باہر نہیں بھیج سکتے، ایران کی امریکا سے 36 سال بعد صلح ہوئی ہے، ایران بھی یمن میں اپنا ہاتھ ہلکا رکھے، یہ مسئلہ بڑھ سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :