کیا یمن پر ہوائی حملہ کرتے وقت سعودی عرب نے پاکستان سے مشورہ کیا،؟تحریک انصاف کی قومی اسمبلی میں واپسی پر خواجہ آصف کی رویے پر قوم کو مایوسی ہوئی

سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی کی اوکاڑہ کے صحافیوں سے گفتگو

منگل 7 اپریل 2015 14:11

اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی نے کہا ہے کہ کیا یمن پر ہوائی حملہ کرتے وقت سعودی عرب نے پاکستان سے مشورہ کیا۔؟تحریک انصاف کی قومی اسمبلی میں واپسی پرن لیگ کے خواجہ آصف کی رویے پر قوم کو مایوسی ہوئی۔وہ اوکاڑہ کے صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے ۔ سردار آصف احمد علی نے کہا کہ سعودی عرب ہمیں ڈیڑھ ارب ڈالر کی خیرات جبکہ مصر کو18عرب ڈالر کی امداد دیتا ہے۔

مصر نے تو اپنی افواج بھیجنے سے بھی انکار کر دیا۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر حکومت کھل کر بات ہی نہیں کر رہی۔وزیر دفاع خواجہ آصف بھی اسمبلی میں گول مول بیان دیتے ہیں۔پارلیمینٹ کو بھی سمجھ نہیں آ رہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ثالثی کی بات کی جاتی ہے۔کن کے درمیان ثالثی کی جائے۔

(جاری ہے)

ثالثی تو یمن کے دو گروپوں حوثی اور منصور ہادی کے درمیان ہی ہو سکتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان کی قومی اسمبلی میں واپسی ایک مثبت ڈویلپمنٹ ہے۔کیوں کہ پیپلز پارٹی نے جس طرح نواز شریف کو سپورٹ کرنا شروع کیا اسکے بعد پارلیمینٹ مردہ ہو گئی تھی اب پی ٹی آئی اسمبلی میں اپوزیشن کا رول ادا کرے گی تاہم پی ٹی آئی کے ارکان کی اسمبلی واپسی پر خواجہ آصف نے جو رویہ اختیار کیا اس سے پوری قوم کو مایوسی ہوئی۔