یمن کے معاملے پر ایوان ہماری رہنمائی کرے کہ ہم کون سی پالیسی اپنائیں ، جو بھی اجلاس کا فیصلہ ہو گا اس پر من و عن عمل کیا جائے گا، وزیر اعظم نواز شریف کی پارلیمنٹ اجلاس میں گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 7 اپریل 2015 13:09

یمن کے معاملے پر ایوان ہماری رہنمائی کرے کہ ہم کون سی پالیسی اپنائیں ..

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 7 اپریل 2015 ء) : پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کا کہنا تھا کہ یمن کے معاملے پر ترک صدر اورمیں انڈونیشیا ، ملائشیا اور دیگر ممالک سے ملاقات کےبعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے. انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا ہے تاکہ آپ سے پوچھا جا سکے کہ ہم کیا لائحہ عمل اختیار کریں اور اس معاملے پر ہمیں کون سی پالیسی اختیار کرنی چاہئیے.

(جاری ہے)

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جو بھی فیصلہ کیا جائے گا اس پر من و عن عمل کیا جائے گا. ان کا کہنا تھا کہ اعتزاز حسن نے یمن کے معاملے پر مزید وضاحت طلب کی ہے لیکن میرے خیال سے جتنی وضاحت وزیر دفاع خواجہ آصف نے دی ہے وہی کافی ہے. وزیر اعظم نے بتایا کہ یمن کے معاملے پر ترکی کے وفود آج ایران کے حکام سے ملاقات کریں گے جس کے بعد ملاقات میں ہونے والی گفتگو اور مشوروں سے آگاہ کیا جائے گا. انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب نے ہم سے مدد طلب کی ہے ، لہٰذا اگر سعودی عرب کی سالمیت کو کوئی بھی نقصان ہنچنے کا خدشہ ہوا تو پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا.