سری لنکن صدر کی ہم منصب ممنون حسین سے ملاقات،دوطرفہ امورپرتبادلہ خیال

پاکستان اور سری لنکا باہمی تعاون سے سارک کو علاقائی تعاون اور ترقی کی ماڈل تنظیم بنا سکتے ہیں، دونوں ملک خطے میں امن و استحکام اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے،ممنون حسین اقوام متحدہ سمیت مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھیں گے،دونوں صدورکااتفاق

پیر 6 اپریل 2015 22:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور سری لنکا باہمی تعاون سے سارک کو علاقائی تعاون اور ترقی کی ماڈل تنظیم بنا سکتے ہیں، دونوں ملک خطے میں امن و استحکام اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔یہ بات صدر مملکت ممنون حسین نے سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنھوں نے ان سے ایوان صدر اسلام آباد میں ون آن ون ملاقات کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور سیاسی، معاشی، اقتصادی اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ صدر مملکت نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ملک ماضی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اقوام متحدہ سمیت مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے کہا کہ پاکستان مخلص ترین ملک اور مضبوط بھائی ہے۔ پوری سری لنکا کی قوم پاکستان کا بہت احترام کرتی ہے۔ انھوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے فورم پر پاکستان کی جانب سے حمایت پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ون آن ون ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

اس موقع پر صدر مملکت ممنون حسین نے سری لنکا میں نادرا کے شناختی کارڈ بنانے کے منصوبے کی تکمیل پر اطمینان کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ سری لنکا مستقبل میں بھی نادرا کی خدمات سے استفادہ کرے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ماضی کی طرح مستقبل میں بھی مختلف امدادی پروگراموں کے ذریعے سری لنکا کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر ہونے والا حملہ افسوس ناک واقعہ تھا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ سری لنکن ٹیم پاکستان کا دورہ کرے، ا?ئندہ اس طرح کا واقعہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے یقین دہانی کرائی کہ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم جلد پاکستان کا دورہ کرے گی۔ اس موقع پر صدر مملکت نے سری لنکا کے بلے باز کمار سنگاکارا کی جانب سے ورلڈ کپ کرکٹ میں چار سنچریوں کا ورلڈ ریکارڈ بنانے پر سری لنکن ہم منصب کو مبارکباد بھی دی۔

صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کا حجم صلاحیت سے کم ہے جس میں مزید اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ سارک کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ علاقائی تعاون، امن کے فروغ اور استحکام کے لیے سارک ایک اہم پلیٹ فورم ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیحہ طلب معاملات پر تعمیری اور نتیجہ خیز مذاکرات چاہتا ہے۔

صدر ممنون حسین نے اس امید کا اظہار کیا کہ بھارت ایک دن اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنے پر آمادہ ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان بدھ مت تہذیب اور ورثہ کا گھر ہے۔ جس کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان سیاحت کے شعبے کو فروغ حاصل ہوسکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سری لنکا کے سرمایہ کار سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔اس موقع پر صدر مملکت ممنون حسین نے سری لنکا کے صدر کے بھائی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ دکھ کے اس موقع پر سری لنکا کے صدر کی جانب سے پاکستان کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان بہترین برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔ صدر مملکت نے سری لنکن صدر کی جانب سے ملک میں ہم آ ہنگی اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کی تعریف کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ سری لنکا کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران کھیل، جہاز رانی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، نارکوٹکس اور تعلیم کے شعبوں میں مفاہمت کی مختلف یادشتوں اور معاہدوں پر دستخط سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔ اس موقع پر دونوں رہنماوں نے دفاع اور سیکورٹی کے شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا۔بعد ازاں صدر مملکت ممنون حسین نے سری لنکا کے صدر کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔ اس سے پہلے سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا جب ایوان صدر پہنچے تو صدر مملکت ممنون حسین نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر بچوں نے سری لنکا کے صدر کو پھولوں کے گلدستے بھی پیش کیے۔

متعلقہ عنوان :