توانائی بحران کو ایل این جی کی درآمد کے ذریعے کم کرنے میں مددملے گی ، امن وامان کی صورتحال بہترہونے کے مثبت اثرات بھی نمودارہونگے،ایس ایم منیر

حکومت بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کوقانونی طریقے سے ترسیلات میں اضافے کے لیے مراعات دینے کا اعلان کرے توترسیلات زرمیں مزید آٹھ ارب روپے سے زائد کااضافہ ہوسکتا ہے

پیر 6 اپریل 2015 22:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹریڈڈیولپمنٹ اتھاٹی اور کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈانڈسٹری کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر،کاٹی کے صدر راشد احمد صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کوقانونی طریقے سے ترسیلات میں اضافے کے لیے مراعات دینے کا اعلان کرے توترسیلات زرمیں مزید آٹھ ارب روپے سے زائد کااضافہ ہوسکتا ہے یہ با ت انہوں نے پیر کے روز اپنے بیان مشترکہ بیان میں کہی ۔

ایس ایم منیر نے کہا کہ بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے قانونی طریقے سے 15ارب ڈالر کی ترسیلات زربڑھکر 19تا 20ارب ڈالر تک پہنچنے کے روشن امکانا ت ہیں لیکن اس میں مزید اضافے کوممکن بنایا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ابھی بھی غیر قانونی طورپر حوالے اورا دیگر ذرائع سے آٹھ تا نوارب ڈالر کی رقم ملک میں آرہی ہے جسکی روک تھام اور مرکزی بینک کی جانب سے سو ڈالر کی رقم پر ایک اضافی ڈالر دینے کااعلان کردیاجائے تو پاکستانی برآمدات سے زیادہ بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے رقم موصول ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

ایس ایم منیر نے کہا کہ موجودہ حکومت ملکی برآمدات کوفروغ دینے کے لیے بھرپوراقدامات کررہی ہے اور ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان بھی اپنے ہدف کوحاصل کرنے کے لیے متحرک ہے جسکے لیے دنیا بھر میں نمائشوں کا انعقادبھی کیا جارہا ہے اور پاکستانی سلوگن عالیشان پاکستان کے نام کو دنیا بھر میں روشناس کرایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عہدیداران کی جانب سے 1300کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی تھی لیکن اب کرپشن ختم کردی گئی ہے اور ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کو 30کروڑ روپے تک کا فائدہ پہنچایا جاچکا ہے ۔

ایس ایم منیر نے کہا کہ توانائی بحران کو ایل این جی کی درآمد کے ذریعے کم کرنے میں مددملے گی اور امن وامان کی صورتحال بہترہونے کے مثبت اثرات بھی نمودارہونگے جسکے لیے افواج پاکستان ،رینجرز اورپولیس دہشت گردوں کے خلاف بھرپورکاروائی کررہے ہیں۔کاٹی کے صدر راشداحمد صدیقی نے کہا کہ برآمدی سرگرمیوں کوفروغ دینے میں امن وامان ،بجلی اور گیس جیسے بحران کا سامنا ہے لیکن ریفنڈ کی مد میں100 ارب روپے سے زائد رقم برآمدکنندگان کو اداکردی جائے توملکی برآمدات میں اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اسوقت اضافہ نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ ہمسائیہ ممالک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی جارہی ہے اور پاکستانی برآمدکنندگان کو ہمسائیہ ممالک کے ساتھ سخت مقابلے کا سامنا ہے لہذا یکدم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردینا قابل تشویش عمل ہے ۔

متعلقہ عنوان :