اسمبلیوں میں تحریک انصاف کے اراکین کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں،رہنماء پیپلزپارٹی
پیر 6 اپریل 2015 21:38
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے اراکین قومی اسمبلی میر اعجاز حسین جکھرانی‘فقیر شیر محمد بلالانی اورمیر شبیر علی بجارانی نے قومی اسمبلی وسینیٹ سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین بشمول چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی واپسی کا خیر مقدم کیا ہے۔ پی پی پی میڈیا سیل سے پیر کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ جس دن پاکستان تحریک انصاف نے اسمبلیوں سے استعفے دیئے اسی دن سے پاکستان پیپلز پارٹی نے دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر گرینڈ سیاسی جرگہ تشکیل دیا تاکہ عمران خان سمیت تمام مستعفی اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کو واپسی اسمبلیوں میں لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چہ عمران خان کی اسمبلی میں واپسی خوش آئند ہے لیکن افسوس کہ انہوں نے ایک چھوٹی سی بات کو سمجھنے میں آٹھ مہینے ضائع کر دیئے اور بالآخر انہیں واپس آنا ہی پڑا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی واپسی بے نظیر بھٹو شہید اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی مفاہمتی پالیسی ہی کا نتیجہ ہے جس کے تحت گرینڈ سیاسی جرگہ تشکیل پایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اب یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ قومی اسمبلی ہی وہ واحد فورم ہے جہاں قوم و ملک کے معاملات طے کئے جاتے ہیں نہ کہ سڑکوں اور کنٹینروں پر چڑھ کر۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ بہت سے آئینی مسائل بھی جنم لے چکے ہیں اور اسپیکر قومی اسمبلی ہی اس بات کیلئے جوابدہ ہیں کہ آیا عمران خان اور ان کی جماعت کے اراکین اسمبلی کی موجودگی کہاں تک آئین کے مطابق ہے تاہم نتیجہ جو بھی نکلے جیت اسی پارلیمنٹ کی ہوئی ہے جسے عمران خان جعلی قرار دے چکے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.