پنجاب نے چشمہ جہلم نہر کے ذریعے 40ہزار کیوسک سندھ کا پانی چوری کیا ہے،اشرف نوناری کا الزام

پیر 6 اپریل 2015 21:00

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) پنجاب نے زبردستی چشمہ جہلم لنگ کے زریعے ایک ہفتے کے اندر 40ہزار کیوسک سندھ کا پانی چوری کیا ہے ،اور سی جی کے کینال کے زریعے سندھودریاء سے روزانہ 5ہزار کیوسک پانی کی چوری کی جارہی ہے جوعمل نہ صرف 1991کے معاہدے کے خلاف ہے بلکہ سندھ کو معاشی طور پر بھی تباہ کرنے کی سازش ہے تعصب پرست ”ارسا“ چےئرمین کو معطل کرکے سندھ کو اس کے حصے کا پانی دیا جائے ۔

(جاری ہے)

یہ بات سندھ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء اشرف نوناری نے ایک بیان میں کہی،انہوں نے کہا کہ سندھو دریا ء کے پانی پر صرف اور صرف سندھ کا حق ہے پنجاب نے اپنا پانی تین دریاؤں کی صورت میں ہندوستان کو بیجا تھا،1991ء کے معاہدے کے مطابق کوٹری ڈاؤن اسڑیم میں روزانہ 14ایم ایف پانی کا چھوڑلازمی ہے،دریائے پانی ملنے کے بعد سمندری ساحلی زمینوں سے دوررہتا ہے مگر سندھ میں موجود تمر کے جنگلات اور ٹھٹھہ اور بدین کی ساحلی زمینوں کو تباہ کرنے کے لئے کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں پانی نہیں چھوڑا جارہا ہے،جس کی وجہ سے سمندرلاکھوں ایکٹر زمین کھا گیا ہے،انہوں نے کہاکہ ”ارسا“وفاقی ادارہ ہے جوکہ ملک کے اندر صوبوں کے درمیان پانی معاہدوں پر عملدرآمد کرانے کا پابند ہے مگر موجودہ تعصب پرست ارسا چےئرمین صرف پنجاب کی نمائندگی کررہا ہے، سندھ کے اعتراضات کے باوجود ارسا مسلسل سندھ کو نظرانداز کررہا ہے ،جوکہ عمل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ،اشرف نوناری نے کہا کہ سندھوں دریاء سندھیوں کے جینے مرنے کا مسئلہ ہے،پنجاب کی جانب سے سندھ کا پانی چوری کئے جانے کے عمل کے خلاف پورے سندھ میں احتجاج کیاجائے گا،انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سندھ کو 1991ء والے معاہدے کے تحت پانی دلانے میں اپنا کردار ادا کریں،اگرسندھ کو پانی چوری ہوتا رہا تو سندھ کی زمینیں بنجر ہوجائینگی۔

متعلقہ عنوان :