نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سنٹر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ریکارڈ قائم کریگا،صحت کے سرکاری مراکز پر 9 بیماریوں پر قابو پانے والی ویکسین مفت فراہم کی جا رہی ہے

پولیو کے خاتمے بارے وزیراعظم کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ رضا فاروق پولیو مہم بارے بیان

پیر 6 اپریل 2015 20:48

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء ) پولیو کے خاتمے بارے وزیراعظم کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہاہے کہ پولیو کے خاتمہ اور پولیو کے قطرے پلانے کی معمول کی مہم کے دوران متحدہ عمل کے مرکزی خیال کی بنیاد پر قائم نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سنٹران تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ریکارڈ قائم کر رہا ہے جنہیں کبھی بھی پولیو کے قطرے نہیں پلائے گئے جبکہ صحت کے سرکاری مراکز پر 9 بیماریوں پر قابو پانے والی ویکسین مفت فراہم کی جا رہی ہے ۔

پیر کواپنے ایک بیان میں سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے پولیو کے قطرے پلانے کی حالیہ مہم بارے کہا کہ نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سنٹر کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پولیو کی ٹیمیں ہر مہم کے دوران تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلا رہی ہیں ۔

(جاری ہے)

تین قومی مہموں کے دوران ہر مہم میں اوسطاً ڈیڑھ لاکھ ایسے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے جنہوں نے کبھی پولیو کے قطرے پلانے کی معمول کی مہموں کے دوران پولیو کے قطرے نہیں پئے تھے۔

پولیو کے قطرے پلانے کی قومی مہم (این آئی ڈیز) کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں 145155 فروری میں 152295 اور مارچ میں 130728 سے زائد ایسے بچوں کو پولیو کی ویکسین کے قطرے پلائے گئے جنہوں نے کبھی بھی پولیو کے قطرے نہیں پیئے۔جبکہ صوبائی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بلوچستان میں مسلسل مہموں کے دوران 8997 ،(7520) اور7518ایسے بچوں کو پولیو کے قطرے بلائے گئے جنہوں نے کبھی بھی پولیو کے قطرے نہیں پئے۔

سندھ میں ایسے 27559 , 24850 اور 23788 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے جنہوں نے پولیو کی ویکسین کے پہلے کبھی بھی قطرے نہیں پئے تھے۔ پنجاب میں ایسے ہی۔ 91456,99426 اور 11078بچوں کو پولیو کی ویکسین کے قطرے پلائے گئے جنہوں نے کبھی بھی پولیو کے قطرے قبل ازیں نہیں تھے۔پولیو کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ بیماریوں کے خلاف معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کی مانیٹرنگ کے اشاریئے بھی پولیو بارے2015ء کے قومی ایمرجنسی ایکشن پلان میں شامل کیے گئے ہیں آزادانہ مانیٹرنگ کے بورڈ نے2014ء کی اپنی رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ پولیو پروگرام آف پاکستان معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات اور پولیوکے پھیلاؤ کی روک تھام کے پروگرام کو یکجا کرکے مضبوط بنائے۔

کیونکہ معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کا پروگرام پہلے ہی عالمی سطح پر2013-2018ء تک کے پولیو کے خاتمہ کے منصوبے کا حصہ ہے۔

متعلقہ عنوان :