لوک میلے کا آج پانچواں روز ۔علاقائی ثقافتی پویلینزمیں بلوچستان پویلن نمایاں

پھولوں اور موسموں کے ناموں سے بلوچی کشیدہ کاری میں 28 اقسام کے ٹانکے استعمال ہوتے ہیں 8، اپریل 2015 کومحفل موسیقی سیریز میں ” بلوچی نائٹ“ پیش کی جائے گی بلوچستان کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ مہمان خصوصی ہونگے

پیر 6 اپریل 2015 18:56

اسلام آباد6اپریل2015 (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) لوک میلہ اسلام آباد جو کہ وزارت اطلاعات و نشریات کے معروف ادارہ لوک ورثہ کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا ہے، کا آج پانچواں روز ہے۔گزشتہ روزبھی لوک میلہ اپنے جوبن پر رہا اور رات گئے تک میلہ گراؤنڈ میں مختلف سرگرمیاں جاری رہیں جنہیں میلہ میں آئے ہوئے لوگوں نے دیکھ کر بہت پسند کیا اور سراہا۔

خاص طور پر بلوچستان پویلین میں شائقین کا بہت زیادہ رش دیکھنے میں آیا۔اس پویلین کی نمایاں خصوصیت اس کے تین علاقائی ڈانس گروپ ہیں جو میلہ میں وقفے وقفے سے اپنا روایتی رقص پیش کرتے رہتے ہیں جو لوگوں کو بہت پسند آتاہے یہی وجہ ہے کہ اس پویلین میں ہر وقت لوگوں کا ایک ہجوم نظرآتاہے۔ لوک میلہ میں جو بلوچی ڈانس پارٹیاں اپناخوبصورت روایتی ڈانس پیش کر رہی ہیں اِن میں خاص طور پر ”پشتو اتڑگروپ“ جس کے سربراہ ریڈیو اور ٹی وی کے معروف فنکار63سالہ اُستاد محمد غفار بیلتون ہیں جوکہ نہ صرف موسیقار اور ہدایت کار بھی ہیں بلکہ شاعر اور گلوکار بھی ہیں اور کئی مختلف زبانوں میں گاتے ہیں،اِس گروپ کی ہدایت کاری کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پشتواتڑ گروپ جو 10 سے 20 افراد پر مشتمل گروپ ہے جس میں ہارمونیم ،ڈھول اور شہنائی کے سازوں کے علاوہ ” بھنڈار پارٹی “ کے سازندوں اور گلوکاروں کے ہمراہ ڈانس کیا جاتا ہے جو ڈانس کرتے ہوئے کچھ لمحہ کیلئے سٹیج پراکٹھے بیٹھ کر گاتے ہیں اور پھر دوبارہ اُٹھ کر ڈانس کرنا شروع کر دیتے ہیں جسے بار بار دہرایا جاتا ہے جسے دیکھنے والے بہت پسند کرتے ہیں۔

جب بھی یہ ڈانس پارٹی اپنے مخصوص لباس میں روایتی رقص پیش کرتی ہے تو لوگوں کی ایک بڑی تعداداِن کے ہاں جمع ہو جاتی ۔اس کے علاوہ لیوا ڈانس گروپ کے 12اور بلوچی چاپ رقص پارٹی کے 10 افراد بھی اپنے اپنے سازندوں کے ہمراہ خوبصورت رقص پیش کر تے رہتے ہیں۔ شام ہوتے ہی میلہ کی رونق میں اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے اور جوں جوں لوگ اِس میں آتے ہیں تُوں تُوں یہ فنکار اور دستکار ایک نئے جوش اور ولولے کے ساتھ مقابلہ کی فضاء میں ایک دوسرے سے سبقت لینے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کیلئے اپنے فن کو بھرپور طور پر پیش کرتے ہیں۔

صوبہ بلوچستان جو کہ رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور ثقافتی حوالہ سے بھی بڑی تاریخی اہمیت کا حامل ہے ، اِس صوبہ سے 11 ماہردستکار جن میں روزی خان بلوچی چپل میکر ، شکر بی بی ،مستونگ ایمبرائیڈری ،کنیز فاطمہ ، بلوچی ایمبرائیڈری محمد صدیق،مکرانی پٹی، محمد جان ، سروز میکر، دریان ، دنبورہ ساز،ہزاری بی بی ،حسنہ بی بی، روغدیہ، ملوکاں بی بی اورخاران سے صحت خاتون جوکہ بینائی سے بھی محروم ہیں خاص طور پر شریک ہیں اور اپنے پویلین میں دستکاریاں بنانے کا عملی مظاہرہ بھی کر رہے ہیں۔

یہ دستکارجو ایک سے بڑھ کر ایک ہے، اپنے اپنے شعبہ میں نہایت مہارت رکھتے ہیں اور اس میلہ میں اپنے فن کا بھرپور مظاہرہ کر رہے ہیں۔اِن دستکاروں میں کنیز فاطمہ جو بلوچی ،کشیدہ کاری کی ماہر دستکارہ ہیں جن کی بنائی ہوئی دستکاریاں بہت پسند کی جا رہی ہیں۔کنیز فاطمہ کی عمر 40 سال ہے اور یہ بلوچستان کے ضلع خضدار سے تعلق رکھتی ہیں جنہوں نے یہ قدیم فن اپنی ماں سے سیکھا ہے اورجلد ہی کم عمری میں ماہر دستکارہ کے روپ میں نمایاں ہو گئیں ۔

کنیزفاطمہ ایک پڑھی لکھی خاتون ہیں اور اِس پیشہ کو بڑے فخر اور اعزاز کے ساتھ اپنائے ہوئے ہیں۔ بلوچستان اپنی روایتی کشیدہ کاری کی وجہ سے فن کی دنیا میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ بلوچی کشیدہ کاری شوخ رنگوں اور نفیس ٹانکے کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے اِس کشیدہ کاری میں 28 اقسام سے زیادہ ٹانکے استعمال ہوتے ہیں اور شیشے کا کام بھی بلوچی کشیدہ کاری کا لازمی جزہے۔

اِن ٹانکوں کے نام پھولوں اور موسموں کی مناسبت سے رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بلوچستان سمال انڈسٹری نے بھی اِس پویلین میں اپنا سٹال لگایا ہوا ہے۔میلہ میں شریک دیگر بلوچی فنکاروں میں ڈانس گروپس کے تقریباً 30 اور10 لوک فنکارو موسیقار بھی شرکت کر رہے ہیں۔ میلہ کی روایت کے مطابق تمام صوبے باری باری میلہ کے دوران اپنے علاقہ کی لوک موسیقی اور لوک فنکاروں کو متعارف کرانے کیلئے ایک خصوصی محفل موسیقی کا انعقاد بھی کرتے ہیں اور اِس سلسلہ میں 8 ،اپریل کو صوبہ بلوچستان کے فنکاروں کی خصوصی ” میوزیکل نائٹ“ منعقد ہورہی ہے جس میں 14 نامورلوک فنکار اور موسیقار شرکت کریں گے۔

اس خصوصی محفل موسیقی میں بلوچستان کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹرعبدالماک بلوچ مہمان خصوصی ہونگے ۔اس کے علاوہ بلوچستان پویلین میں مشہور روایتی سجی بھی موجود ہے جسے لوگ بڑے شوق سے خرید رہے ہیں۔ لوک میلہ اسلام آباد میں میوزیکل نائٹ میں آج گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لوک فنکار رات 8 بجے اوپن ائیر تھیٹر میں گیت پیش کریں گے ۔لوک میلہ 12 اپریل 2015 تک روزانہ صبح 11 بجے تا رات 10 بجے تک جاری رہے گا۔