پاکستان اور سری لنکا کے مختلف شعبوں میں تعاون کے 6 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط باہمی تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق

سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں سمیت تمام شعبوں میں مزید قریبی اور جامع تعلقات کو فروغ دینگے دونوں رہنماؤں کا عزم

پیر 6 اپریل 2015 17:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) پاکستان اور سری لنکا نے مختلف شعبوں میں تعاون کے 6 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کے ساتھ باہمی تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں سمیت تمام شعبوں میں مزید قریبی اور جامع تعلقات کو فروغ دینگے جبکہ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی حجم جو 438 ملین ڈالر ہے، دوطرفہ تجارتی حجم آئندہ چند سالوں میں ایک ارب ڈالر تک لے جانا چاہیے پارلیمانی وفود کے تبادلوں سمیت دوروں کے زیادہ تبادلوں کی ضرورت ہے امید ہے تجارت، سرمایہ کاری اور آٹو موٹو شعبہ اور کسٹمز میں تعاون سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپوں سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میں اضافہ ہوگا بھارت سمیت اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتے ہیں پیر کو یہاں سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا پاکستانی قیادت کے ساتھ دوطرفہ اور علاقائی اہمیت کے ایشوز پر مذاکرات کیلئے وزیراعظم ہاؤس پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا وزیراعظم محمد نواز شریف نے استقبال کیا اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔

(جاری ہے)

سری لنکا کے صدر نے تینوں مسلح افواج کے ایک دستے کی جانب سے پیش کئے گئے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے خصوصی ملاقات سے قبل ایک دوسرے سے اپنے وفود کا تعارف کرایا جس کے بعد وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے وفود کی سطح پر ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان منشیات سمگلنگ روکنے، بحری تجارت میں باہمی تعاون، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور کھیلوں کے شعبے میں تعاون سمیت 6 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے مفاہمت کی جن یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ان میں کھیلوں، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن، سیلون شپنگ کارپوریشن لمیٹڈ کے درمیان باہمی تعاون اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ شعبہ میں تعاون سے متعلق ایم او یوز شامل ہیں وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز اور سری لنکا کے وزیر خارجہ منگالا سماراویرا نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن اور سری لنکا کی اٹامک اتھارٹی کے درمیان مفاہمت کی یاداشت، منشیات کی غیر قانونی سمگلنگ کے خلاف معاہدہ، تعلیمی تعاون اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی آف پاکستان اور لکشمن قادر گمار انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ سٹریٹجک سٹڈیز سری لنکا کے درمیان تعاون و تبادلہ کے معاہدہ پر دستخط کئے گئے۔

وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ اور سری لنکا کے وزیر خارجہ نے کھیلوں کے شعبوں سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ وزیر برائے کھیلیں و جہاز رانی کامران مائیکل اور سری لنکا کے وزیر خارجہ نے نیشنل شپنگ کارپوریشن اور سیلون شپنگ کارپوریشن کے درمیان جہاز رانی، تجارت کے شعبہ میں باہمی تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔

وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان اور سری لنکا کے وزیر برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ محمد فوزی عبدالحمید نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق تعاون کیلئے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے سری لنکا کے وفد کے دیگر ارکان میں وزیر خارجہ منگالا سما ویرا، وزیر برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اے ایچ ایم فوویز، وزیر برائے صنعت و تجارت رشاد بتھیودین، سیکریٹری خارجہ چترن گانی واگی سوارا، پاکستان میں سری لنکا کے ہائی کمشنر ایئر چیف مارشل (ر) جیا لاتھ ویرک کوڈے، سری لنکا کی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اے ڈبلیو جے کرس ہانتھے ڈی سلوا، ڈائریکٹر جنرل پی سی، ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹری کمیشن محمد محمد زبیر اور جنوبی ایشیاء و سارک کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل دھرشانا پریرا جبکہ پاکستانی وفد میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز، وزیر تجارت خرم دستگیر، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، خارجہ سیکریٹری اعزاز احمد چوہدری، سیکریٹری داخلہ شاہد خان، میجر جنرل (ر) سید شکیل حسین، سری لنکا میں پاکستان کے ہائی کمشنر اور دیگر سینئر حکام شامل تھے۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم سری لنکا سمیت تمام پڑوسی ممالک سے پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں، سری لنکا اور پاکستان کے تعلقات نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں اور دونوں ممالک نے دفاع سمیت تمام شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کا اہم علاقائی اور عالمی امور پر یکساں موقف ہے، سری لنکن صدر سے دفاع، تجارت، سیاحت، کھیل اور سارک کے معاملات پر بات ہوئی تعلقات کی مضبوطی کے لئے اعلی سطح پر وفود کے تبادلوں پر زور دیا گیا، کرکٹ دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لے آئی اور دونوں ممالک آئندہ چند سالوں میں باہمی تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر تک لے جانے کے لئے پرعزم ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ پاکستان میں سری لنکا کے لئے بڑا جذبہ خیرسگالی ہے جس کے تحت ہم سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں سمیت تمام شعبوں میں مزید قریبی اور جامع تعلقات کو فروغ دے سکیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی حجم جو 438 ملین ڈالر ہے، حقیقی تجارتی صلاحیت کا عکاس نہیں اور دونوں ممالک کو دوطرفہ تجارتی حجم آئندہ چند سالوں میں ایک ارب ڈالر تک لے جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی وفود کے تبادلوں سمیت دوروں کے زیادہ تبادلوں کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ تجارت، سرمایہ کاری اور آٹو موٹو شعبہ اور کسٹمز میں تعاون سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپوں سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے سری لنکا کی کمپنیوں کو پاکستان میں بالخصوص آٹو موٹو اور صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان آئی ٹی کے شعبہ میں بھی تعاون کے اچھے امکانات ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بدھ تہذیب کا گہوارہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مذہبی سیاحت کے بڑے امکانات ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ ای سی او ایس او سی اور سپریم آڈٹ انسٹیٹیوشن کی ایشیائی تنظیم کے گورنمنٹ بورڈ کے لئے پاکستان کے امیدوار کی غیر مشروط حمایت پر سری لنکا سے اظہار تشکر کیا جس کی معیاد 2015-18ء ہے۔

انہوں نے کہا کہ سارک علاقائی تعاون امن، استحکام اور ترقی کے فروغ کے لئے ایک اہم ذریعہ ہے۔ پاکستان اور سری لنکا کا اس اہم علاقائی تنظیم کے تحت امور پر بات چیت کے لئے مفید رابطہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت نے بھارت اور افغانستان سمیت خطہ کے تمام ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں۔سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے آئی ڈی پیز کیلئے 10 لاکھ ڈالر کی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات مستحکم بنیادوں پر قائم ہیں جنہیں عوام کی سطح پر مزید بہتر بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دوستانہ تعلقات مستحکم کرنے کے نواز شریف کے عزم کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور تعلیم، کھیل، قدرتی آفات اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کے لئے پرعزم ہیں۔ سری لنکا کے صدر نے کہا کہ دونوں ممالک گزشتہ چھ عشروں سے ایک دوسرے کے دوست ہیں جنہوں نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ سری لنکا کے صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قدیم روابط ہیں اور ہم سیاحت اور عوامی سطح پر روابط کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اپنے روابط اور مفاہمت کی وسعت سے قوت اور تقویت حاصل کی اور میرے دورہ سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید ولولہ انگیز بنے ہیں۔ انہوں نے مختلف امدادی پروگراموں کے تحت اپنے ملک کی امداد پر پاکستان سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو سری لنکا کے دورہ کی دعوت بھی دی بعد ازاں وزیراعظم نے سری لنکا کے صدر کو ایک ظہرانہ بھی دیا جس میں کابینہ کے وزراء، پارلیمنٹ کے ارکان، سینئر سرکاری حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :