پاک حکومت ایل این جی پر سبسڈی نہ دے، عالمی بنک

اتوار 5 اپریل 2015 16:28

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار5اپریل ۔2015ء) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ورلڈ بینک نے بھی حکومت سے کہا ہے کہ وہ آر ایل این جی پر سبسڈی نہ دے کیونکہ اس سے ملک دوہرے گردشی قرضے میں جکڑ جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی بینک نے حکومتی مالیاتی منیجرز سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ٹیکس کی رعایتی رجیم کا خاتمہ کرے اور ٹیکس اور جی ڈی پی کی شرح بڑھانے کے لیے اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

رپورٹس کے مطابق عالمی بینک کے وفد نے یہ مطالبات وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کے دوران کئے۔ بینک نے حکومت سے گیس ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کو الگ کرنے کا بھی کہا تاکہ پورے سسٹم میں کارکردگی بہتر ہوجائے۔ بینک نے موجودہ سرکلر ڈیٹ (گردشی قرضے) پر بھی تشویش کا اظہار کیا جو 280 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے. اس موقع پر عالمی بینک کی وائس پریذیڈنٹ برائے جنوبی ایشیا اینٹی ڈکسن کا کہنا تھا کہ واشنگٹن میں دس اپریل کو ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی موجودہ پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔