مزارات اولیاء کا تحفظ ہمیں اپنی جانوں سے عزیز ہے،مفتی تاج الدین نعیمی

ناموس رسالت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائے گا،اللہ کے ولیوں نے عشق مصطفےٰ ﷺ کا جذبہ خلق خداکے دلوں میں موجزن کیا

ہفتہ 4 اپریل 2015 22:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 اپریل۔2015ء) تحریک صدائے حق پاکستان کے امیر اور اہلسنّت وجماعت کے ممتازعالم دین صاحبزادہ مفتی محمدتاج الدین نعیمی نے کہاہے کہ مزارات اولیاء کا تحفظ ہمیں اپنی جانوں سے عزیز ہے،ناموس رسالت کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائے گا،اللہ کے ولیوں نے عشق مصطفےٰ ﷺ کا جذبہ خلق خداکے دلوں میں موجزن کیا،درودوسلام پڑھنے والے عوام اہلسنّت اولیاء اللہ سے محبت کرنے والے پرامن لوگ ہیں،لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی آڑ میں درودوسلام پر کسی قسم کی قدغن قبول نہیں کریں گے۔

یہ باتیں انہوں نے سلسلہ عالیہ چشتیہ سلیمانیہ رحمانیہ اور تحریک صدائے حق پاکستان کے زیراہتمام شیخ المشائخ قطب الارشادشہید ناموس رسالت حضرت خواجہ باباعبدالرحمٰن عرف لالہ فقیر چشتی صابری  کے عرس مبارک کے جلسے سے دارالعلوم فیضان چشتیہ نعیمیہ بلدیہ ٹاؤن میں خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

(جاری ہے)

جلسے سے مہمان خصوصی جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کے نائب ناظم اعلیٰ مفتی محمدناصرخاں قادری ترابی، مولاناعامر شہزاد،بابوغلام حسین ودیگرنے بھی خطاب کیا۔

واضح رہے حضرت خواجہ باباعبدالرحمٰن عرف لالہ فقیر چشتی صابری  کے عرس مبارک کی تقریبات اندرون وبیرون ملک بے شمار مقامات پرمنعقدہوئیں جن میں خواجہ باباعبدالرحمٰن شہیدکے بے شمار مریدین، معتقدین، عقیدتمنداور عوام اہلسنّت کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔اس سلسلے میں دارالعلوم چشتیہ نعیمیہ میں تحریک صدائے حق پاکستان کے امیر صاحبزادہ مفتی محمدتاج الدین نعیمی کے زیرصدارت منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء نے کہاکہ حالیہ فوجی آپریشن ضرب عضب اور کئی سالوں سے جاری دہشتگردی کے باعث مزارشریف کو جانے والے راستے بڑے عرصے سے بند ہیں جس کی وجہ سے دربارشریف پر عرس سمیت دیگر محافل اور تقریبات کا سلسلہ رکاہواہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ دربار شریف پرحاضری کے لئے زائرین کومحفوظ راستہ فراہم کیاجائے اور ان کی مکمل سیکورٹی کا بندوبست کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ آپریشن ضرب عضب کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے اور ملک کے تمام علاقوں سے دہشتگردوں ،دہشتگردی اور نوگوایریاز کاخاتمہ کرکے ملک کے پرامن شہریوں کو آزادانہ اپنے بزرگوں کے مزارات پر حاضری کو آسان بنایاجائے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ حکومت لاؤڈاسپیکر اور درودوسلام پر پابندی کے بجائے دہشتگردی کے خاتمے پر توجہ دے، گرفتار علماء کرام کو رہااور مقدمات کو ختم کیاجائے۔