لوک ورثہ اسلام آباد کے زیر اہتمام لوک میلہ کا دوسر ا روز، لوگوں کا کافی رش رہا

ہفتہ 4 اپریل 2015 20:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 اپریل۔2015ء) لوک ورثہ اسلام آباد کے زیر اہتمام جاری لوک میلہ کے دوسرے روز لوگوں کا کافی رش رہا ۔ اس سال میلے میں دستکاروں کے علاوہ لوک فنکاروں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے جس میں کیلاش اور ہنزہ سے آئے ہوئے موسقیار اور فنکار خصوصی طور پر شریک ہیں۔ ان کے علاوہ بلوچستان سے آئی ہوئی ناچ پارٹی اور لوک گائیگوں نے اپنا ایک الگ رنگ جمایا ہوا ہے۔

یاد رہے لوک ورثہ کے تحت سجایا جانے والا یہ لوک میلہ جو کہ نہ صرف تفریحی لحاظ سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے باسیوں کیلئے ایک یاد گار پروگرام ہوتا ہے بلکہ لوک ثقافت اور فنون کی جانکاری اور ان کے بارے میں معلومات کے حوالے سے بھی بہت مفید ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے طالب علم اور عا م لوگ پاکستان کے دور دراز علاقوں کے فنون اور فن سے واقفیت حاصل کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس میلے کے ذریعہ خوبصورت اورمحبت بھرے رنگوں کو تمام صوبے بشمول حکومت آزاد کشمیرخصوصی طور پردلکش ثقافتی پویلین تیارکرکے دستکاروں اور فنکاروں کی صورت میں تمام شہروں خصوصاً دور دراز کے دیہی علاقوں سے تلاش کرکے جمع کرتے ہیں جو اپنے اپنے اسٹالوں میں بیٹھ کراِن رنگوں کو اپنے فن کے ذریعہ لوگوں کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ میلہ میں تمام صوبے اپنی ثقافت کو نمایاں کرنے کیلئے ہرروز مختلف پروگرام بھی پیش کرتے ہیں جس میں ایک بہت بڑی تعداد میں شائقین شرکت کرتے ہیں اورفن کاروں کے فن پر دل کھول کر داد دیتے ہیں۔

کسی ملک کی تاریخ اور قبل از تاریخ کے آثار جتنے قدیم ہوتے ہیں منطقی طور پر اس کی تہذیب اور ثقافت بھی اسی نسبت سے قدیم اور امیر ہوتی ہے۔ یہ نظریہ اب غیر ملکی ماہرین نے بھی تسلیم کرلیا ہے کہ پاکستان کا صوبہ پنجاب مہذب انسان کا سب سے پہلا گھر ہے اور حقیقی انسان اسی سرزمین میں ہی ارتقائی منازل طے کرتا ہوا جدید دور میں داخل ہوا ۔ پنجاب جو پاکستان کا آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے اور اسے پاکستان کا دِل بھی کہا جاتا ہے، اپنی رنگا رنگ ثقافتی روایات کی بناء پر ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔

تہذیب و تمدن اور روایات کے یہ خوبصورت رنگ اس کے کھیل تماشوں ، کھانوں ، رہن سہن کے انداز ، کپڑوں ، گیتوں ، کہانیوں اور لوک داستانوں میں ہر جگہ جھلکتے نظرآتے ہیں۔لوک ورثہ کے اس ثقافتی میلے میں جہاں ملک بھر کے دیگر علاقوں سے دستکار اور لوک فنکار شریک ہیں وہاں صوبہ پنجاب کی ثقافت کے بھی تمام رنگ لئے 50 کے قریب مرد خواتین ماہر دستکار اس میلہ میں شریک ہیں جو براہ راست اپنے فنون کی بناوٹ کا عملی مظاہرہ بھی کر رہے ہیں۔

یہ دستکار اور فنکار بھی کوئی عام دستکار نہیں بلکہ اُن ماہر اور استاد دستکاروں کی آل اولاد ہیں جو صدیوں پرانے فنون کے امین ہیں اور اپنے اس فن کو نسل در نسل منتقل کرتے چلے آرہے ہیں جو بلا شبہ ہمارے ملک کا مان اور شان ہیں جن پر ہم سب کو فخر ہے۔ پنجاب پویلین میں یہ دستکار جو دستکاریاں بنارہے ہیں اُن میں خاص طور پر پتوں اور سرکنڈوں سے بنائی جانے والی ٹوکریاں ، چنگیریں ، چھابیاں، پنکھے ، چپلیں، چھج کے علاوہ کروڑ پکہ سے آئے ہوئے ماہر دستکار بلاک پرنٹنگ اور نیچرل ڈائی کے ماہر دستکارٹھپے کے کام جیسے صدیوں پرانے روایتی فن کو زندہ رکھے ہوئے اپنے کام میں مصروف ہیں۔

کپڑے پر بلاک سے ڈیزائن چھاپنے کے لئے دستکار لکڑی کے نقشیں بلاک نیچرل ویجی ٹیبل اور معدنیات سے کشید کردہ رنگوں میں ڈبو کر کپڑے پر رکھ کر دباتے ہیں اور کپڑے پر مطلوبہ نقش چھپ جاتا ہے۔ اِس مقصد کے لئے مختلف رنگ استعمال کیے جاتے ہیں اور ہر رنگ الگ بلاک سے چھاپا جاتا ہے جس کے نتیجے میں کپڑے پر رنگ برنگا حتمی ڈیزائن تیار ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب پویلین میں روایتی کھانوں کے سٹالوں پر بھی لوگوں کا مسلسل رش رہا اور لوگ بڑے شوق سے پنجاب کے روایتی اور دیسی کھانے جیسے مکئی کی روٹی ، سرسوں کا ساگ ، چاٹی کی لسی ،مکھن وغیرہ سے لُطف اندوز ہوتے رہے۔

متعلقہ عنوان :