اسلام آباد کی ظالمانہ پالیسیوں نے قبائلی عوام کو اندھیروں میں دھکیل دیاہے ‘ سراج الحق

پرویز مشرف کراچی میں الطاف حسین کی جگہ لینا چاہتے ہیں،ایسا ہوا تو یہ کراچی کے عوام کیساتھ دھوکہ ہوگا

ہفتہ 4 اپریل 2015 20:40

اسلام آباد کی ظالمانہ پالیسیوں نے قبائلی عوام کو اندھیروں میں دھکیل ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 اپریل۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اسلام آباد کی ظالمانہ پالیسیوں نے قبائلی عوام کو اندھیروں میں دھکیل دیاہے ، محب وطن قبائلی عوام کے ساتھ اسلام آباد کا ہمیشہ سوتیلی ماں جیسا سلوک رہاہے ،پاکستان کے قبائل کے ساتھ ریڈ انڈین جیسا رویہ رکھا جاتاہے اور ان کے مسائل کا حل ہمیشہ آپریشن ہی کو سمجھا جاتاہے جبکہ یہاں کے بچوں کو قلم اور کتاب ، نوجوانوں کو روزگار اور بزرگوں کو عزت و احترام دینے کی ضرورت ہے ، قبائلی علاقوں میں تعلیمی ادارے ہیں نہ میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز اور یونیورسٹیاں ہیں حالانکہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح قبائل میں بھی تعلیمی ادارے کھولے ، اسی محرومی کے احساس کے وجہ سے 1971 ء میں بہت بڑا سانحہ رونما ہوچکاہے ، ایسے سانحات سے بچنے کے لیے حکومت کو اپنا رویہ بدلنا ہوگا۔

(جاری ہے)

دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے قبائلی عوام کے دلوں کو جیتنے کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے شباب ملی فاٹا کے صدر شاہجہاں کی قیادت میں فاٹا کے علاقوں کے نوجوانوں کے وفد سے اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ پرویز مشرف کراچی میں الطاف حسین کی جگہ لینا چاہتے ہیں ۔وہ چاہتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے بعد پیدا ہونے والے خلا کو وہ پر کریں اگر ایسا ہوا تو یہ کراچی کے عوام کے ساتھ ان کا ایک اور دھوکہ ہوگا ۔

سراج الحق نے کہاکہ گورنر ہاؤس سندھ مجرموں کا سرپرست اورجرائم میں ملوث پایا گیاہے ۔ کراچی میں بوری بند لاشوں ، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی سیاست کو ختم کرنے کے لیے کراچی کے عوام کو گھروں سے باہر آناہوگا اورمحب وطن اور دیانتدار قیادت کا انتخاب کرناہوگا ۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ گورنر سندھ کو فوری طور پر برطرف کیا جائے تاکہ کراچی میں مجرموں کو مزید ریلیف نہ مل سکے ۔

سراج الحق نے کہاکہ بعض ممالک اور سامراجی قوتیں اب بھی درپردہ دہشتگردوں کو بچانے کی کوشش میں ہیں ۔ وفد نے مطالبہ کیاکہ قبائلی علاقوں میں بھی بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے اور جس طرح سپریم کورٹ نے ملک کے دیگر علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کروانے کا اعلان کیاہے ، سپریم کورٹ قبائلی علاقوں میں بھی بلدیاتی انتخابات کا اعلان کرے ۔