کراچی‘ تعلیمی بورڈ کا پرائیویٹ سکولوں کے ساتھ من پسند امتحانی مراکز بنانے کا انکشاف

ہفتہ 4 اپریل 2015 16:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 اپریل۔2015ء) بورڈ آف سکینڈری ایجوکیشن کراچی نے متعدد پرائیویٹ سکولوں کے ساتھ ساز باز کر کے من پسند سکولوں کو امتحانی مراکز بنا دیا اور طلباء سے 1000 سے 4000 روپے لینے شروع کر دیئے اور انکو گریڈ اے یا گریڈ اے ون دلانے کی یقین دہانی کروائی۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹے کے مطابق کراچی میں نویں اور دسویں جماعتوں کے سالانہ امتحانات 7 اپریل سے شروع ہو رہے ہیں بورڈ نے امتحانات کیلئے 150 امتحانی مراکز تشکیل دیئے ہیں جن میں سے زیادہ تر تعداد ایسے پرائیویٹ سکولوں کی ہے جہاں نہ ہی واس روم اور نہ ہی کوئی پینے کے پانی کا نظام ہے جس کی وجہ سے ان مراکز میں طلباء کو امتحان میں نقل اور غیر قانونی سرگرمیاں کرنے کا موقع ملے گا ذرائع کا کہنا ہے کہ بورد کے افسران نے معاہدے کے تحت ان پرائیویٹ سکولوں کا انتخاب کیا ہے پرائیویٹ سکولز کی انتظامیہ بورڈ انتظامیہ کے ساتھ ملکر فی طالبعلم سے 1000 سے 4000 روپے لے گی اور انہیں امتحان میں گریڈ اے یا گریڈ اے ون دلائے گی۔

ادھر چیئرمین آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے بھی ان رپورٹس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مکروہ دھندے میں تعلیمی بورڈ کے افسران بھی ملوث ہیں ایسے اقدام سے کراچی میں فراڈ اور دھوکہ دہی کلچر کو فروغ ملے گا۔