شرجیل میمن کی نگرانی میں کراچی میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کے نام پر ایم کیوایم سے وابستہ افرادکے شادی ہالز کومسمارکرناقابل مذمت ہے، رابطہ کمیٹی

آج سابق سینیٹربابرغوری کے فلورینس گارڈن کوبھی گرادیاگیا جس کیلئے جگہ 29سال قبل باقاعدہ قانونی طورپر حاصل کی گئی تھی تجاوزات کے خلاف کارروائی کے نام پر یہ انتقامی کارروائیاں بند کی جائیں اور نقصانات کاازالہ کیاجائے،رابطہ کمیٹی

جمعہ 3 اپریل 2015 22:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن کی نگرانی میں کراچی میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کے نام پر ایم کیوایم کے عہدیداروں،کارکنوں اورپارٹی سے وابستہ افرادکے شادی ہالز کومسمارکرنے کی شدیدمذمت کی ہے ۔اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن تجاوزات کے خلاف کارروائی کے نام پر ایم کیوایم سے وابستہ افرادکوخاص طورپر نشانہ بنارہے ہیں اوران شادی ہالزکوبھی مسمار کیا جارہا ہے جوگزشتہ 20سے 25سال حتیٰ کہ 30سال سے قانونی طورپرقائم ہیں، بلدیہ سے باقاعدہ قانونی طورپر حاصل کئے گئے ہیں اور جن کاکرایہ باقاعدہ طور پر بلدیہ کواداکیاجاتاہے ۔

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں بے شمارشادی ہالزقائم ہیں جن میں مختلف اداروں کی جانب سے قائم کئے گئے ہالزبھی شامل ہیں لیکن صوبائی وزیربلدیات شرجیل میمن کی نگرانی میں صرف ان شادی ہالزکوڈھونڈڈھونڈکرمسمارکیاجارہاہے جن کاکسی بھی طرح سے ایم کیوایم کے کسی ذمہ دار ، یا کارکن سے کوئی تعلق ہے ۔

(جاری ہے)

حتیٰ کہ پرائیویٹ پراپرٹیزپربنے ہوئے ہال تک کوگرایاجارہاہے۔

اس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ کارروائی سراسرجانبدارانہ اور امتیازی طورپرکی جارہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔صوبائی وزیربلدیات شرجیل میمن کی ہدایت پرآج نارتھ ناظم آبادمیں ایم کیوایم کے سابق سینیٹربابرغوری کے فلورینس گارڈن کوبھی گرادیاگیا جس کیلئے جگہ 29سال قبل باقاعدہ قانونی طورپر حاصل کی گئی تھی اور اس شادی ہال کاہرسال باقاعدہ انکم ٹیکس ادا کیاجاتاہے۔

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کسی بھی جگہ کارروائی کیلئے پہلے سے کوئی نوٹس نہیں دیاجارہاہے بلکہ اچانک کارروائی کی جارہی ہے اور شادی ہالز کے مالکان کے ساتھ ساتھ شادی بیاہ اورتقریبات کیلئے بکنگ کرانے والے شہریوں کے ساتھ بھی کھلی زیادتی کی جارہی ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں تجاوزات کی بھرمار ہے،سینکڑوں غیرقانونی بستیاں آبادہیں جومنشیات،اسلحہ ،جرائم پیشہ عناصر اورغیرقانونی اسلحہ کاگڑھ بنے ہوئے ہیں جہاں طالبان کاقبضہ ہے، اندرون سندھ بلدیاتی نظام تباہ وبرباد ہوچکاہے لیکن شرجیل میمن کویہ سب کچھ نظرنہیں آرہاہے، ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے بلکہ خاص طورپرایم کیوایم کے ذمہ داروں اورکارکنوں کے شادی ہالزکونشانہ بنایا جارہا ہے جو سراسر زیادتی ہے ۔

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ قوم اچھی طرح جانتی ہے کہ کراچی کی سڑکوں اورفٹ پاتھوں پر اربوں روپے کی رشوت لے کرسائن بورڈ اوربل بورڈزکاجنگل کس نے قائم کیاہے اور اس سے حاصل ہونے والی اربوں روپے کی رشوت کہاں جارہی ہے۔رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ تجاوزات کے خلاف کارروائی کے نام پر یہ انتقامی کارروائیاں بند کی جائیں اورجن لوگوں کے نقصانات ہوئے ہیں ان کے نقصانات کاازالہ کیاجائے۔