کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے لئے ضابطہ اخلاق مرتب ،تمام جماعتوں کا اتفاق

ضابطہ اخلاق کے مطابق انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کوئی ریلی یا جلسہ منعقد نہیں کیا جائے گا۔ سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدوار ذاتیات پر مبنی تقاریر نہیں کریں گی

جمعہ 3 اپریل 2015 22:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے لئے ضابطہ اخلاق مرتب کرلیا گیا ہے۔ اس ضابطہ اخلاق پر تمام جماعتوں نے اتفاق کرلیا ہے۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کوئی ریلی یا جلسہ منعقد نہیں کیا جائے گا۔ سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدوار ذاتیات پر مبنی تقاریر نہیں کریں گی۔

انتخابی مہم کے دوران حکومتی شخصیات کی دخل اندازی دینے پر مکمل پابندی ہوگی۔ پرامن الیکشن کے انعقاد کے لئے تمام جماعتیں تعاون کریں گی۔ اس ضابطہ اخلاق پر اتفاق جمعہ کو ضلع وسطی کے مقامی لان میں الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 246 کے بلائے گئے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور این اے 246کے ریٹرننگ افسر علی اصغر سیال نے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر ضلع وسطی ندیم حیدر، ایڈیشنل کمشنر ضلع وسطی مسعود وسطی، ایس ایس پی ضلع وسطی نعمان صدیقی، اسسٹنٹ کمشنر گلبرگ سمیرا حسین، اسسٹنٹ کمشنر لیاقت آباد فہیم خان، ایم کیو ایم کے امیدوار کنور نوید جمیل، پی ٹی آئی کے امیدوار عمران اسماعیل، جماعت اسلامی کے امیدوار راشد نسیم، پاسبان کے امیدوار عثمان معظم، آزاد امیدوار محفوظ یار خان اور دیگر آزاد امیدواروں نے شرکت کی۔

اجلاس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر ضلع وسطی نے ضابطہ اخلاق پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ ضابطہ اخلاق کے مطابق الیکشن کے دوران ملکی خود مختاری، عدلیہ اور فوج کے حوالے سے کوئی تقریر نہیں کی جائے گی۔ تمام جماعتیں انتخابی قوانین کی پابندی کریں گی۔ ووٹرز کو ڈرایا دھمکایا نہیں جائے گا۔ پولنگ اسٹیشن کے باہر کوئی انتخابی کیمپ نہیں لگایا جائے گا۔

پولنگ اسٹیشن کی 100 گز کی حدود میں کسی امیدوار کی تصویر، بینز یا جھنڈے نہیں لگائے جائیں گے۔ سرکاری عمارتوں پر جھنڈے لگانے پر پابندی ہوگی۔ انتخابی جلسوں کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر پر پابندی ہوگی۔ پوسٹرز کا سائز 3x5 فٹ، بینرز کا سائز 3x9 فٹ کتابچہ 9x6 ہوگا۔ انتخابی مہم کے دوران چندہ یا عطیات لینے پر پابندی ہوگی۔ ووٹرز کو لانے کے لئے کوئی امیدوار ٹرانسپورٹ فراہم نہیں کرے گا۔

دیواروں پر چاکنگ نہیں کی جائے گی۔ شہریوں کی ذاتی املاک پر بغیر اجازت جھنڈے اور پوسٹرز لگانے پر پابندی ہوگی۔ گورنر، وزیراعلیٰ، اسپیکر، صوبائی وزراء سمیت کوئی حکومتی شخصیت انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے گا۔ ایک جماعت جہاں جلسہ کرے گی یا ریلی نکالے گی تو وہاں دوسری جماعت امیدوار جلسہ یا ریلی منعقد نہیں کرے گا۔ پولنگ ایجنٹس تقرری قوانین کے مطابق عمل میں لائی جائے گی۔

کوئی بھی سیاسی جماعت یا امیدوار انتخابی عملے سے رابطہ نہیں رکھے گا۔ ریٹرننگ افسر اور پریزائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے۔ اجلاس میں علی اصغر سیال نے کہا کہ تمام جماعتیں ضابطہ اخلاق کو یقینی بنائیں۔ اگر کسی پولنگ اسٹیشن میں تاخیر سے پولنگ شروع ہوئی تو پریزائیڈنگ افسر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس میں ایم کیو ایم، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے امیدواروں کے درمیان خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوئی اور تمام جماعتوں نے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی۔

اجلاس میں ایس ایس پی سینٹرل نعمان صدیقی نے کہا کہ حلقے کے تمام پولنگ اسٹیشن حساس ہیں۔ سیکورٹی پلان ضلعی انتظامیہ اور الیکشن کمیشن کی مشاورت سے مکمل کریں گے۔ اجلاس میں کنور نوید جمیل نے کہا کہ امیدواروں کو تحفظ فراہم کرنے اور امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت دی جائے۔ عمران اسماعیل نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز پر فوج تعینات کی جائے۔

راشد نسیم نے کہا کہ شفاف انتخابات کے لئے حکومت انعقاد کرے۔ محفوظ یار خان نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کنور نوید جمیل نے کہا کہ پولنگ کے دن فوج، رینجرز یا پولیس کوئی بھی ہو ضمنی انتخابات پرامن اور شفاف طریقے سے ہونا چاہئے۔ عمران اسماعیل نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران تمام جماعتیں ایک دوسرے سے تعاون کریں۔

راشد نسیم نے کہا کہ آج جس طرح اجلاس میں تمام جماعتیں جمع ہوئی ہیں اور پرامن انداز میں بات چیت کی گئی ہے، اسی طرح الیکشن کے دن بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ اجلاس میں ایس ایس پی سینٹرل نعمان صدیقی نے ریٹرننگ افسر سے درخواست کی کہ الیکشن کے دن جن صحافیوں، کیمرہ مینوں کو کوریج کے لئے پاس جاری کئے جائیں اس کی لسٹ پولیس کو بھی فراہم کی جائے۔