کہوٹہ،گھریلو حالات سے دلبرداشتہ 32سالہ خاتون نے دو کم سن بچوں کیساتھ نالہ لنگ سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی

مقامی لوگوں نے فوری طور پر نالہ لنگ میں اتر کر کم سن دو بچوں کو زندہ بچا لیا،خاتون سرپتھرسے ٹکرانے کے باعث چل بسی

جمعہ 3 اپریل 2015 22:30

کہوٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) گھریلو حالات سے دلبرداشتہ 32سالہ شادی شدہ عورت نے اپنے دو کم سن بچوں کو اپنے ساتھ باندھ کر نالہ لنگ سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی۔ مقامی لوگوں نے فوری طور پر نالہ لنگ میں اتر کر کم سن دو بچوں کو زندہ بچا لیا۔ جبکہ بیچاری سسرالیوں کی ستائی عورت نالہ لنگ میں پتھر پر سر لگنے سے شدید چوٹ لگنے کی وجہ سے ہلاک ہو گئی۔

تفصیل کے مطابق کہوٹہ شہر کے علاقہ دھپری کی رہائشی 32سالہ شادی شدہ عورت (ن) نے بعد از نماز جمعہ کہوٹہ کلب کے نزدیک راولپنڈی کہوٹہ روڈ پر نالہ لنگ کے مقام پر اپنے دو کم سن بچوں کو اپنے ساتھ باندھا اور اچانک نالہ لنگ میں چھلانگ لگا دی۔ رسی کھل جانے سے بچے ماں سے الگ ہو گئے اور پانی میں جا گرے جبکہ ماں کا سر اور چہرہ پتھر پر لگنے سے اسکی موت واقع ہو گئی۔

(جاری ہے)

پولیس تھانہ کہوٹہ میں بیان دیتے ہوئے (ن) کے والد محمد اقبال ولد محمد حسین نے پولیس کو بتایا کہ میں نے اپنی بیٹی (ن) کی شادی اپنے بھانجے طاہر سکنہ دھپری سے چند سال قبل کی تھی۔ جس کے دو بچے تھے۔ کافی عرصہ سے میری بیٹی کے سسر ، ساس اور خاوند اس سے لڑائی جھگڑا کرتے رہتے تھے۔ معززین علاقہ نے اس دوران صلح کیلئے کردار بھی ادا کیا مگر پھر بھی سسرالیوں نے میری بیٹی کا جینا حرام کیے رکھا۔

میری بیٹی نے سسرالیوں کے مظالم سے تنگ آکر خودکشی کی ۔ کم سن بچوں کو مقامی لوگوں اور مسافروں نے پانی میں اتر کر زندہ بچا لیا۔ اور ابتدائی طبی امداد کیلئے ہسپتال پہنچایا ۔ پولیس تھانہ کہوٹہ نے مقدمہ درج کر لیا۔ جبکہ اس موقع پر کہوٹہ کے سینکڑوں شہری نالہ لنگ اور سول ہسپتال کہوٹہ میں جمع ہو گئے۔

متعلقہ عنوان :