حکومتی عدم توجہی کے باعث گرین بیلٹ صحرا بننے لگا

اربوں روپے کے با وجود پٹ فیڈر کینال کی حالت بدل نہ سکی

جمعہ 3 اپریل 2015 15:44

جعفرآباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء )حکومتی عدم توجہی کے باعث گرین بیلٹ صحرا بنتا جا رہا ہے اربوں روپے کے با وجود پٹ فیڈر کینال کی حالت بدل نہ سکی زراعت کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے حکومت کی اس شعبے کو بچانے میں نیت بھی ٹھیک نہیں لگ رہی ہے ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے صوبائی رہنماء میر منظور احمد کھوسہ نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جمعیت علماء اسلام کے صوبائی رہنماء میر منظوراحمد کھوسہ کا کہنا ہے کہ منتخب عوامی نمائندے بلوچستان کے گرین بیلٹ جعفرآباد،صحبت پور اور نصیرآباد پر توجہ دیں اربوں روپے خرچ ہونے کے با وجود پٹ فیڈر کی حالت بدل نہ سکی زراعت کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے حکومت کی اس شعبے کو بچانے میں نیت ٹھیک نہیں لگ رہی ہے کاشتکاروں کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور وہ مجبور ہو کر اس اہم شعبے کو خیر آباد کہنے پر مجبور ہیں جو ملکی معیشیت کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حثیت رکھتا ہے جعفرآباد،صحبت پور اور نصیرآباد کی عوام کا دارو مدار زراعت سے وابسطہ ہے حکومتی عوام نے سنجیدگی سے ان کی مشکلات میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے رواں سال دھان کی قیمت کم ہونے کی وجہ سے زمیداران شبینہ کے محتاج ہو چکے ہیں صوبائی رہنماء کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہر دور میں سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا ہے ایک گہری سازش کے تحت انہیں بنیادی سہولیات سے محروم رکھ کرمحتاج بنا دیا گیا ہے لیکن اب حالات تبدیل ہو چکے ہیں مزید کھوکھلے اور خوشنماء نعروں سے کام نہیں چلے گاحکومت مسائل کے حل کیلئے عملی بنیادوں پر اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

میر منظور خان کھوسہ کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندوں کے جتنے بھی ترقیاتی کام شروع ہوئے ہیں وہ آٹے میں نمک کے برابر ہیں جلد ہی جعفرآباد بچاؤ کے نام سے چند جماعتوں اور شہریوں کے اتحاد سے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔اس کمیٹی میں میر خان محمد خان جمالی،میر محمد عمر خان جمالی،میر اورنگزیب جمالی سمیت دیگر اہم شخصیات بھی شامل ہونگی۔