سینیٹ کو قومی اسمبلی کے برابر حیثیت دینے کی ضرورت ہے،مولانا عبدالغفور حیدری

21ویں ترمیم میں تحفظات اور خدشات کے ازالے کیلئے وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے ،قائم مقام چیئرمین سینیٹ

جمعرات 2 اپریل 2015 22:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 اپریل۔2015ء) سینیٹ کے قائم مقام چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ سینیٹ کو قومی اسمبلی کے برابر حیثیت دینے کی ضرورت ہے ۔اس کے لیے قانون سازی ہونی چاہیے ۔22ویں ترمیم کے ذریعے مذہبی طبقوں کے 21ویں ترمیم میں تحفظات اور خدشات کے ازالے کے لیے یقین دہانی وزیراعظم نے کرائی ہے ۔ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے اصل قاتلوں کو بھی گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلشن اقبال میں مقامی تاجر رہنما بابر قمر عالم ،ہمایوں قمر عالم اور دیگر تاجروں کی جانب سے اپنے اعزاز میں منعقد کی گئی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔تقریب میں سابق گورنر سندھ معین الدین حیدر ،جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر مولانا عطاء الرحمن ،قاری محمد عثمان ،مولانا عبدالکریم عابد اور دیگر تاجر رہنماوٴں کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ۔

(جاری ہے)

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ سینیٹ ایوان بالا ضرور ہے لیکن بعض اختیارات جو اس کے پاس ہونے چاہیئں وہ نہیں ہیں ۔چیئرمین کی مشاورت سے سینیٹ کو بااختیار بنانے کے لیے قانون سازی کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ کو قومی اسمبلی کے برابر حیثیت دینے کی اس لیے بھی ضرورت ہے کہ وہ وہاں پر چاروں صوبوں کی نمائندگی اور فاٹا اور وفاق کی مناسب نمائندگی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آرمی اسکول پشاور پر حملے کے بعد 21ویں ترمیم کا فیصلہ سیاسی اور عسکری قیادت نے مل کر اتفاق رائے سے کیا جس کا مقصد دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنا تھا ۔مگر بدقسمتی سے سیکولر قوتوں نے دہشت گردی کو مطلق تسلیم کرنے کی بجائے اس کو مذہب سے جوڑا اور سیکولر قوتیں طویل عرصے سے اس کوشش میں مصرف تھی اور 21ویں ترمیم سے ان کو کامیابی مل گئی ۔

مذہبی طبقے کو 21ویں ترمیم پر شدید تحفظات تھے اور ہیں ۔سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے نام پر اتفاق رائے کے بعد آصف علی زرداری نے پارلیمانی جماعتوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے سوا تمام پارلیمانی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی ۔اس موقع پر آصف علی زرداری نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 21ویں ترمیم پر مولانا فضل الرحمن اور دیگر مذہبی قوتوں کو شدید تحفظات ہیں اور وزیراعظم نے ان تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی اور پوری قومی قیادت نے اس بات پراتفاق کیا کہ مذہی طبقے کے تحفظات کو دور ہونے چاہئیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جے یو آئی (ف) کے رہنما ڈاکٹرخالد محمود سومرو کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرکے قرارواقعی سزا دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مڈٹرم انتخابات کی گنجائش نہیں ۔پارلیمنٹ کو اپنی مدت پوری کرنے کا موقع ملنا چاہیے ۔