مہاجروں کے چاروں طرف اندھیرا اور گہری کھائی ہے،ڈاکٹرسلیم حیدر

جمعرات 2 اپریل 2015 22:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 اپریل۔2015ء)مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے نے کہا ہے کہ مہاجروں کے دیرینہ مسائل اور حقوق کی تحریک پس پشت چلی گئی ہے اور ان کے اصل مطالبات ایک اندھے کنوئے میں پڑے گل سڑ رہے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج مہاجر وں اور کراچی پر آپریشن منڈلارہا ہے جبکہ مہاجروں کو حقوق دینے کا معاملہ دفن ہوچکا ہے۔

مہاجروں کی موجودہ حالات زار کی ذمہ دار صرف غیر مہاجر قوتیں نہیں بلکہ مہاجروں کی آستین میں چھپے اژدھے بھی ہیں جو بظاہر مہاجر ہمدردی کے دعویدار ہیں لیکن حقیقت میں وہ اقتدار مافیا کے ایجنٹ اور مہاجر تشخص ، مہاجر نظریئے ، مہاجر منزل، مہاجر صوبے کے منکر اور مخالف ہیں۔ ایک پالیسی بیان میں ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہاکہ مہاجر قوم تاریخ کے ایسے دہراہے پر کھڑی ہے جہاں اس کے چاروں طرف اندھیرا اور گہری کھائی ہے۔

(جاری ہے)

وفاق کے ریاستی اداروں سے ٹکراؤ اور مسلسل تصادم کی کیفیت کا خمیازہ پوری مہاجر قوم کو بھگتنا پڑرہا ہے جبکہ مہاجر نظریئے سے بے وفائی کا فیصلہ ایک احمقانہ حرکت ثابت ہوچکا ہے۔ ڈاکٹر سلیم حیدر نے ایک مرتبہ پھر مہاجروں کو متنبہ کیا ہے کہ ان کے تحفظ اور ان کے بچاؤ کا واحد راستہ اتحاد، یکجہتی، ثابت قدمی سے واحد منزل مہاجر صوبے کی جانب سیاسی پیش قدمی ہے جس کیلئے آج مہاجر قوم کا بچہ بچہ تیار بیٹھا ہے لیکن مہاجروں کو سیاسی انتشار میں مبتلا کرنے والی طاقتیں مہاجر صوبہ مطالبے پر تحریک چلانے کے بجائے بے بنیاد ، بوگس، فرسودہ سیاسی اداروں پر قربان کروانے پر تلی ہوئی ہے جس کی ہمیشہ کی طرح مہاجر قوم پرست جماعت ایم آئی ٹی مزاحمت کرے گی۔

کراچی کی مہاجر حیثیت اور شناخت تبدیل کرنے کا خواب دیکھنے والوں کا مقابلہ مہاجر قوم پرستی سے کیا جاسکتا ہے۔ جس کیلئے سارے پاکستان کے غیر مہاجروں کے آگے ہاتھ جوڑنے ، معافیاں مانگنے اور گڑگڑانے کے بجائے مہاجروں کے سچے قوم پرست عوام سے معافی اور کارکنان پر بھروسہ کرکے میدان عمل میں نکلنے کا وقت آگیا ہے۔