سندھ ہائیکورٹ نے شہر میں بیریرز اور وال چاکنگ سے متعلق درخواست کمشنر کراچی اور پولیس کی رپورٹ کے بعد نمٹادی

جمعرات 2 اپریل 2015 20:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 اپریل۔2015ء) سندھ ہائیکورٹ نے شہر میں بیریرز اور وال چاکنگ سے متعلق درخواست کمشنر کراچی اور پولیس کی رپورٹ کے بعد نمٹادی سندھ ہائیکورٹ میں این جی او کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ شہر میں مختلف مقامات پر بیریرز لگائے گئے ہیں اور یہ بیریرز سیکورٹی کے نام پر لگائے گئے ہیں جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے جبکہ شہر بھر میں کی جانے والی وال چاکنگ سے شہر کی خوبصورتی بھی متاثر ہوتی ہے درخواست کی سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔

پولیس اور کمشنر کراچی نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ شہر میں بیریرز ہٹانے کا کام جاری ہے اور بیشتر مقامات پر سے بیریرز ہٹا دیے گئے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ضلع جنوبی کے بعض علاقوں میں جرائم کی روک تھام کے لیے رکاوٹیں لگائی گئیں ہیں میٹرول سائٹ ایریا میں ایے این پی کے رہنما بشیر جان کے گھر کے باہر سیکورٹی کے باعث بیریئر نہیں ہٹائے گئے پیر آباد اور اورنگی ٹاون میں امام بارگاہوں کے باہر رکاوٹوں کو نہیں ہٹایا گیا اقبال مارکیٹ میں ایم این اے محبوب عالم کی رہائش گاہ کے باہر رکاوٹیں نہیں ہٹائی گئیں نارتھہ کراچی میں جماعت خانے کی سیکورٹی کے باعث رکاوٹین نہیں ہٹائی گئیں حیدری کے علاقے میں ججز کی سیکورٹی کے باعث بھی رکاوٹیں نہیں ہٹائی گئٰن ہیں رپورٹ میں عزیز آباد اور جناح گراونڈ کے اطراف بھی سیکورٹی کے باعث رکاوٹیں نہ ہٹانے کا زکر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ رپورٹ کے بعد عدالت نے درخواست نمٹادی۔