وفاقی حکومت نے پروٹیکشن آف پاکستان ایکٹ کیسز کی پیروی کے لئے میاں عبدالرؤف کو مقرر کر دیا

جمعرات 2 اپریل 2015 16:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 اپریل۔2015ء) وفاقی حکومت نے پروٹیکشن آف پاکستان ایکٹ ( بی بی اے ) کے تحت دائر کیسسز کی پراسیکیوشن کے لئے سابق لاء آفیسر میاں عبدالرؤف کو تعینات کر لیا عبدالرؤف سلمان تاثیر قتل اور ذکی الرحمان لکھوی کی پراسیکیوشن کر چکے ہیں جس میں وہ ناکام ہوئے ہیں ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق میاں عبدالرؤف کو گزشتہ سال نومبر میں ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد تعینات کیا گیا تھا اور دونوں کیسسز کی ذمہ داریاں انکو دی گئی تھی ۔

13 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے ذکی الرحمان لکھوی کیس کی پیروی کرنے والے میاں عبدالرؤف سماعت میں کوئی ٹھوس ثبوت یا کوئی مواد پیش نہ کر سکے جس کے بعد عدالت نے ان کو حراست میں رکھنے کا حکم معطل کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب میاں عبدالرؤف کی بطور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی تعیناتی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے درخواست گزار یاسر چودھری نے ان کی بطور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان کی ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی تقرری قواعد و ضوابط اور میرٹ سے ہٹ کر کی گئی ہے ۔

تاہم عدالت نے ایک سماعت کے بعد پٹیشن خارج کر دی ۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی تعیناتی سے قبل ان کا نام جوڈیشل کمیشن آف پاکستان اور اسلام آباد ہائی کورٹ کا جج تعینات کرنے کی سفارش کرنے کے حوالے سے بھی خبریں گردش کر رہی تھیں ۔میاں عبدالرؤف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں تمام کیسسز کو ھینڈل کرنے کا وسیع تجربہ ہے پروٹیکشن آف پاکستان ایکٹ کیسسز بہت ہی اہم نوعیت کے کیسسز ہیں بہت سے وکلاء ایسے کیسسز کی ذمہ داری اٹھانے سے کتراتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :