لورالائی،بجٹ سے پہلے عوامی ترجیحات کی رائے لیناخوش آئند اقدام ہے، سومرو

خواتین کی ذمہ داری ہے وہ اپنی ترجیحات کا صحیح تعین کریں، عائشہ ودود

بدھ 1 اپریل 2015 21:11

لورالائی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2015ء ) گورننس سپورٹ پروجیکٹ ،پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ ، فنانس ڈیپارٹمنٹ حکومت بلوچستان کے اشتراک سے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں ایک روزہ ورکشاپ " "Citizen Pre-Budget Consultative Workshop 2015-2016کے عنوان سے ڈسٹرکٹ میونسپل ہال اور گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج لورالائی میں منعقد ہوا ۔ ورکشاپ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لورالائی محمد اسلم سومرو، ڈسٹرکٹ کونسل چیرمین شمس حمزہ زئی، چیرمین میونسپل کمیٹی نعمت جلالزئی ، ڈپٹی چیرمین میونسپل کمیٹی لورالائی سردار جعفر اتمانخیل، ،سوشل ویلفئیر آفیسر حاجی گل محمد کاکڑ،حکومت اداروں کے عہدہ دار ، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں ، کونسلرز ، اساتذہ کرام،پریس کے نمائندوں اور دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات نے ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لورالائی محمد اسلم سومرو نے کہا نہیں کہا کہ بجٹ سے پہلے عوامی ترجیحات کا پتہ کرنا اور انکے رائے لینا ایک خوش عین اقدام ہے اور امید کی جاتی ہے کہ آنے والے بجٹ میں عوامی ترجیحات کو مد نظر رکھا جائیگا ۔انہوں نے مزید کہا کہ مختلف مکاتب فکر کی رائے لینے سے آنے والے بجٹ میں عوام کے بنیادی مسائل کی نشاندہی ہوگی اور ان کے بنیادی مسائل حل کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

انہوں نے کے پہلی مرتبہ بجٹ کے حوالے سے ڈویژنل سطح پر عوامی رائے لینا ایک مثبت اقدام ہے جس سے عوام میں احساس ملکیت میں اضافہ ہوگا اور اس سے شفافیت بھی فروغ پائی گی۔ عوام کو بجٹ کے بارے میں آگاہی دینا اور یہ بتانا کہ بجٹ کیسے بنتا ہے اور کن کن سیکٹرز پر یہ اثر انداز ہوتا ہے ایک بہترین عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی اینڈ ڈیپارٹمنٹ کا یہ اقدام قابل تحسین ہے کہ اس بارعوام اور کو یہ موقع دیا گیا کہ وہ بجٹ میں انپنی رائے پیش کریں۔

پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ کے عائشہ ودود نے کہا کہ بجٹ کے بارے میں نچلی سطح پر عوام سے مشاورت جوابدہی اور شفافیت کے عمل کی جانب ایک اہم قدم ہے اوریہ عوامی مسائل کے حل میں مدد گار ثابت ہوگا ۔ عوام کی مشاورت سے مسائل کی حقیقی طور پر نشاندہی اور عوامی ترجیحات کو مد نظر رکھ کر منصوبہ بندی سے مسائل میں خاطر خواہ کمی ہوگی۔ خواتین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کہ آ ج پاکستان خصوصاً بلوچستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ خواتین کے ساتھ بجٹ کی ترجیحات کے تعین کیلئے مشاورت کی جا رہی ہیں ۔

تاکہ وہ اپنے مسائل سے اگاہ ہو اور ان کے حل کے لیئے بہتر تجاویز دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی تاریخ میں یہ ایک انتہائی اہم مشاورت ہے کہ آج ملک کی آبادی کا 50 فیصد کو اہمیت دی جا رہی ہیں ۔ اور اب یہ خواتین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ترجیحات کا صحیح تعین کریں ۔ آئی ٹی اینڈ کمیونیکیشن آفیسر گورنینس سپورٹ پروگرام طارق خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنینس سپورٹ پروگرام ایک ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ کے مالی معاونت اور ورلڈ بینک کے زیر نگرانی ایک منصوبہ ہے جو عوامی خدمات کی فراہمی کے نظام میں بہتری کیلئے حکومتی اداروں کے استعداد کار کو بڑھانے کیلئے مصروف عمل ہے ۔

گورننس سپورٹ پروجیکٹ خدمات کی فراہمی کے اداروں کو مستحکم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ اسطرح کے ورکشاپ سے حکومت کو عوامی رائے کے پرکھنے میں مدد ملتی ہیں اور گورننس سپورٹ پروجیکٹ اس طرز کے ورکشاپ بلوچستان کے تمام ڈویژن میں منعقد کرنے جا رہا ہے تاکہ عوامی رائے کا پتہ کیا جائے ۔ اشراف کاکڑ مانیٹرنگ آفیسر پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ آج عوام اور ان کے نمائندے سب موجود ہے اور یہ ایک بہترین موقع ہے کہ عوامی اپنی ترجیحات اپنے نمائندوں کے سامنے حکومت کے سامنے رکھے تاکہ ان کے نمائندوں کو بھی پتہ ہو کا عوام کیا چاہتی ہیں اور انکی ترجیحات کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :