پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشرباء اضافے کو فی الفور واپس لیاجائے‘شارٹ فال چھ ہزار میگاواٹ ہونے سے لوڈشیڈنگ کادورانیہ 18گھنٹے تک پہنچ چکا ہے‘بجلی کی پیداواری صلاحیت سے استفادہ نہ کرنا حکمرانوں کی نااہلیت کے سواکچھ نہیں

امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اخترکا بیان

بدھ 1 اپریل 2015 16:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2015ء) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختراور سیکرٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشرباء اضافے کوحکومت کاظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔ بدھ کو اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ پٹرول4روپے اور ڈیزل3روپے مہنگاکرنے سے عوامی مشکلات میں اضافہ ہوگا اسے فی الفور واپس لیاجائے۔

یوں محسوس ہوتا ہے کہ حکمرانوں کو عوامی مسائل کاادراک نہیں۔انٹرنیشنل مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں انتہائی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں مگر پاکستان میں معاملہ اس کے بر عکس ہے۔ایک طرف پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے تو دوسری جانب رہی سہی کسر18گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ نے پوری کردی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث شارٹ فال چھ ہزار میگاواٹ سے بھی تجاوز کرگیا ہے۔

شہروں میں12سے16گھنٹے اور دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں میں18گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی عملاً اجیرن بنادی ہے۔مرمت کا بہانہ بناکر6سے8گھنٹے تک بجلی کی بندش کاسلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔حکومت لوڈشیڈنگ کے غیر اعلانیہ اور طویل دورانیے کوکنٹرول کرے۔اگر ایسی صورتحال جاری رہی توگھروں کے چولہے ٹھنڈے،بے روزگاری میں اضافہ اور کاروبار ٹھپ ہوجائیں گے۔

جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے کہاکہ21ماہ کے اقتدار میں بجلی کی قلت پر قابو پانے کے کئی معاہدے قوم کو دکھائے گئے کئی پراجیکٹس کاآغازبھی ہوا مگر اب تک کوئی ایک بھی سرے سے نہ چڑھ سکا۔سرکاری اداروں کے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق پاکستان میں بجلی پیداکرنے کی صلاحیت19855میگاواٹ ہے حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے اس سے ہمیںآ ج کی ضرورت کے مطابق ساڑھے13ہزار میگاواٹ بجلی بھی میسرنہیں۔انہوں نے کہاکہ بجلی کی پیداواری صلاحیت سے استفادہ نہ کرنے کی وجہ متعلقہ اداروں کی کوتاہی،نااہلیت اور کرپشن کاچلن ہے۔حکومت کے6گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ کے دعوے خاک میں مل چکے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران عوامی مسائل کے حل میں سنجیدگی دکھائیں اور لوڈشیڈنگ کامکمل خاتمہ کیاجائے۔