حکومت مصالحانہ کردار ادا رکرکے یمن میں جمہوری نظام قائم کرنے کا فارمولہ پیش کرے، سید ہاشم موسوی

منگل 31 مارچ 2015 23:08

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31مارچ۔2015ء ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماعلامہ سید ہاشم موسوی نے اپنے بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکمران اپنی بادشاہت بچانے کی خاطر یمن پر حملہ کرکے بدترین ریاستی دہشتگردی اور سنگین جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔ عرب عوام آمریت سے تنگ آچکی ہیں۔ وہ اپنے ممالک میں جمہوریت اور خود مختاری کے خواہاں ہیں۔

مغربی ممالک اور عرب حکمران عوام کی بیداری کا رخ فرقہ واریت کی طرف موڑ رہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس صورتحال کے باوجود نواز حکومت کا قوم اور پارلیمنٹ کو نظر انداز کرنا اور سعودی آمر کے ظالمانہ اقدام کی حمایت کرتے ہوئے فوجی امداد کی یقین دہانی کرانا وطن عزیز سے ان کی وفاداری پر سوالیہ نشان ہے۔

(جاری ہے)

یمن کے خلاف جنگی فریق بن کر نواز حکومت ملک کی خودمختاری و سالمیت اور پاک فوج کی عزت کو داو پر لگا رہی ہے۔

حکومت حرمین شریفین کے مقدس نام پر سیاست کرتے ہوئے عوام کو فریب دینے کی کوشش کررہی ہے۔ حرمین شریفین کو اگر آمروں سے خطرہ نہ ہو تو یمنی مسلمانوں سے کوئی خطرہ نہیں ہو سکتا کیونکہ یمنی مسلمان تو قبلہ اول کی آزادی کے بھی خواہاں ہیں۔ شریف برادران اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے ایسے بیانات ان کے انتہا پسندانہ و تکفیری سوچ کی عکاسی کررہی ہیں۔

حکومت افغان جنگ کے بھیانک نتائج سے سبق سیکھتے ہوئے ہمیں اب یمنی عوام کا قاتل نہ بنائیں۔ قوم پہلے سے ہی نسلی ، لسانی، صوبائی اور مذہبی تعصبات کا شکارہیں۔ اب یمن کے معاملات میں مداخلت کرکے قوم میں مذید انتشار اور فرقہ واریت کو ہوا نہیں دینی چاہیے۔یمن کے خلاف جنگی فریق بننے کی بجائے حکومت مصالحانہ کردار ادا کرتے ہوئے وہاں جمہوری نظام قائم کرنے کا فارمولہ پیش کریں۔ تاکہ یمن میں امن و امان قائم ہو اور پاکستان کی ساکھ کو نقصان بھی نہ پہنچے۔

متعلقہ عنوان :