پاکستانی حکمرانوں کو یمن جنگ میں کودنے کی بجائے ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے ، مسلم ممالک کو متحد ہو کر دشمنانان اسلام کی سازشوں کا توڑ کرنا چاہیے ،چیئرمین نیشنل مسلم لیگ امجد علی وڑائچ کی کارکنوں سے گفتگو

منگل 31 مارچ 2015 22:51

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31مارچ۔2015ء ) چیئرمین پاکستان نیشنل مسلم لیگ چوہدری امجد علی وڑائچ نے کہا ہے کہ پاکستانی حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ یمن کے معاملے میں جلد بازی سے اجتناب کریں ۔جنگ میں کودنے کی بجائے ثالثی کا کردار ادا کریں ۔ تمام مسلم ممالک کو متحد ہو کر دشمنانان اسلام کی سازشوں کا توڑ کرنا چاہیے ۔او آئی سی کا فوری طور پر اجلاس بُلا کر یمن کے متعلق لائحہ عمل ترتیب دیا جائے ۔

فرقہ واریت نے اُمت مسلمہ کو ذلیل و رسوا کرکے رکھ دیا ہے ۔شیعہ سنی تنازعات کا فائدہ ہمیشہ طاغوتی طاقتوں نے اُٹھایا ہے۔حکومت یمن میں پھسنے ہوئے پاکستانیوں سالمیت اور ان کے انخلا کے لئے اپنی کوششیں تیز کر دے ۔ خلیج میں جنگ کی آگ بھڑکانا امریکی سازش ہے۔

(جاری ہے)

اَب عرب حکمران اس سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح کالونی سیکرٹریٹ میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو اعتماد میں لیے بغیر پاکستانی فوج سعودی عرب بھیجنے سے ملک میں انتشار پیدا ہوگا، فوج کوہر ایشو اور ہر محاذ پہ اُلجھانا دانشمندی نہیں ہے۔ حرمین شریفین کا تحفظ ہمیں جان سے زیادہ عزیزہے۔انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری پرتشدد انسانیت سوز کارروائی کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل خاموش تماشائی بننے کی بجائے جنگ بندی کے حوالہ سے عملی ہنگامی اقدامات کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب یمن کی موجودہ بحرانی صورتحال کو طاقت کے زور پر نہیں اور نہ ہی فوجی مداخلت سے حل کیا جاسکتا ہے۔ حرمین الشریفین کی حفاظت خود الله کریم کی ذات اقدس کررہی ہے۔ کوئی بدبخت ہمارے انتہائی مقدس اور قابل تعظیم مذہبی مقامات کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت بھی نہیں کرسکتا۔ اس لئے ہمیں حرمین الشریفین کے تحفظ کے دعویدار بننے کی بجائے پوری ملت اسلامیہ کو باہمی اختلافات ختم کرنے پر زور دینا چاہئے۔ امید ہے شاہ سلمان بن عبدالعزیز بحران پر قابو پا لیں گے۔

متعلقہ عنوان :