حکومت بلوچستان کی جانب سے چماؤلنگ اسکیم کے تحت طلبہ سکالرشپ روکنے پر مایوسی ہے، بشیرا حمدماندائی

منگل 31 مارچ 2015 22:42

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31مارچ۔2015ء ) جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری بشیرا حمدماندائی نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے چماؤلنگ اسکیم کے تحت طلبہ سکالرشپ روکنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ چندسال قبل حکومت بلوچستان نے چماؤلنگ سکیم کے تحت بلوچستان کے 300طلبہ کے پنجاب اور ملک کے مختلف تعلیمی اداروں میں میرٹ کی بنیاد پر داخلہ دیا ہے غریب متوسط طبقے کے طلبہ حکومت کی سکالر شپ پر معیاری تعلیم حاصل کر رہے تھے اب پنجاب وملک کے دیگر تعلیمی اداروں میں ان طلبہ کو نوٹس دیا گیا ہے کہ امتحانی فیس جمع کرلیں ورنہ صرف طلبہ کی اسنا د وایڈمیشن روکی جائیگی بلکہ اداروں سے بھی فارغ کیا جائیگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان اداروں کے سربراہان نے بچوں کے والدین سے رابطہ کیا ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں طلبہ کی تعلیمی مستقبل داؤ پر لگ گئی ہے حکومت بلوچستان خصوصاً وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اس کا نوٹس لیں اور مظلوم بلوچستان کے ہونہار محنتی مگر غریب طلبہ کے تعلیمی مستقبل کو تباہی سے بچائیں۔

متعلقہ عنوان :