یمن میں فوج بھیجنے کا خمیازہ بلوچستان کے عوام بھگتیں گے، اسفندیار ولی خان ،

اے این پی یمن میں فوج بھیجنے کی ہر صورت مخالفت کریگی، 1980ء کی دہائی میں پرائی جنگ میں کودنے کے نتائج آج تک سارے پختون بھگت رہے ہیں ، مہذب قومیں تاریخ سے سبق سیکھتی ہیں ،پاکستان وہ بدقسمت ملک ہے جہاں غلطیوں سے سبق سیکھنے کی بجائے دوبارہ وہی غلطیاں دہرائی جارہی ہیں، سہ فریقی اتحاد کا حصہ بننا وقت کی اہم ضرورت تھی ، مرکزی حکومت فاٹا کے عوام کو لوکل باڈیز سسٹم میں شامل کرکے وہاں بلدیاتی الیکشن کا اعلان کرے، صولت مرزا کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ، الزامات انتہائی سنگین ہیں ، شفاف تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی جے ٹی آئی تشکیل دی جائے، پارٹی کا کوئی عسکری ونگ نہیں تاہم اگر کوئی بھی شخص دہشت گردی کی کارروائی میں ملوث ہوا تو اس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر تعلقات ہی دونوں ممالک کے بہتر مفاد میں ہیں ، بلور ہاوٴس پشاور میں صوبائی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا گفتگو

منگل 31 مارچ 2015 20:59

یمن میں فوج بھیجنے کا خمیازہ بلوچستان کے عوام بھگتیں گے، اسفندیار ولی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31مارچ۔2015ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ افغان جنگ میں کودنے کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں جبکہ یمن میں فوج بھیجنے کا خمیازہ بلوچستان کے عوام بھگتیں گے۔ عوامی نیشنل پارٹی یمن میں فوج بھیجنے کی ہر صورت مخالفت کرے گی۔ان خیا لات کا اظہار انہوں نے بلور ہاوٴس پشاور میں اے این پی صوبائی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ، پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر حاجی غلام احمد بلور ، مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین ، صوبائی قائمقام صدر سید عاقل شاہ ، ، صوبائی قائمقام جنرل سیکرٹری ایمل ولی خان، صوبائی پارلیمانی لیڈر و ترجمان سردار حسین بابک سمیت دیگر مرکزی و صوبائی قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

اسفندیار ولی خان نے مزید کہا کہ 1980ء کی دہائی میں پرائی جنگ میں کودنے کے خطرناک نتائج آج تک سارے پختون بھگت رہے ہیں جبکہ ایران اور سعودی عرب کی جنگ میں کودنے کا خمیازہ بلوچستان کو بھگتنا پڑے گا،انہوں نے کہا کہ مہذب قومیں تاریخ سے سبق سیکھتی ہیں لیکن پاکستان وہ بدقسمت ملک ہے جہاں غلطیوں سے سبق سیکھنے کی بجائے دوبارہ وہی غلطیاں دہرائی جارہی ہیں ، عوامی یشنل پارٹی کسی بھی صورت دوسروں کی جنگ کا حصہ بننے کی قطعی طور پر مخالفت کرے گی ،انہوں نے کہا کہ یمن میں پرائی جنگ کا حصہ بننا ملک کیلئے خطرناک ہے اور بدقسمتی سے فرد واحد پوری قوم کے فیصلے کر رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مرکزی حکومت اے پی سی بلائے تا کہ تمام سیاسی جماعتیں کسی ایک نکتے پر متفق ہو سکیں انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی یمن میں فوج بھیجنے کی ہر صورت مخالفت کرے گی۔

انہوں نے آئندہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کہا کہ اے این پی بلدیاتی الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی ، انہوں نے کہا کہ سہ فریقی اتحاد کا حصہ بننا وقت کی اہم ضرورت تھی ، اسفندیار ولی خان نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کے عوام کو لوکل باڈیز سسٹم میں شامل کرکے وہاں بلدیاتی الیکشن کا اعلان کیا جائے ، انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ویلج کونسل کے انتخابی نتائج کیلئے دس روز کی مہلت کہاں کا انصاف ہے ، انہوں نے کہاکہ تبدیلی کے دعویداروں کی نیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے ضلع کونسل کے ناظم کو کسی بھی وقت فارغ کرنے کا اختیار وزیر اعلیٰ کو دے دیا ہے ،تاہم انہوں نے کہا کہ کپتان کی جانب سے صوبے میں غیر جماعتی بلدیاتی الیکشن کے مطالبے سے ایوب خان اور ضیاء الحق دور کی یاد تازہ کر دی ہے، کراچی کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے اسفندیار ولی خان نے کہا کہ صولت مرزا کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے تاہم اس کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات انتہائی سنگین ہیں ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان الزامات کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیئے اور اس کیلئے اعلی ٰ سطح کی جے ٹی آئی تشکیل دی جائے ، انہوں نے کہا کہ الزامات کی شفاف تحقیقات تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ خود ایم کیو ایم کے حق میں بھی بہتر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں آپریشن کا فیصلہ تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر کیا گیا ، ایک سوال کے جواب میں اسفندیا ر ولی خان نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کا کوئی عسکری ونگ نہیں تاہم اگر کوئی بھی شخص دہشت گردی کی کاروائی میں ملوث ہوا تو اس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، اسفندیا ولی خان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر تعلقات کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ بونوں مما لک کے درمیان رابطے مزید مضبوط اور تسلسل کے ساتھ ہونے چاہیئں اور یہی دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے تاہم انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت برائے نام ہے اور اس کی کوئی پالیسی نظر نہیں آتی ، اسفندیار ولی خان نے حال ہی میں منظر عام پر آنے والی عمراں خان اور عارف علوی کی ٹیپ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اب قوم کو حقیقت جان لینی چاہئے کہ دھرنے کے دوران کئے جانے والے دعوے کس حد تک درست تھے ، انہوں نے کہا کہ کپتان نے تین ماہ تک قوم کا وقت ضائع کیا اور پختونخوا کے عوام کے مینڈیٹ کی توہین کی ،انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک غیر سیاسی انسان ہے اور سینیٹ کے الیکشن میں ان کے سیای تضاد کا پول بھی کھل کر سامنے آگیا ہے ، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ اے این پی نے اپنے پانچ سالہ دور میں جتنے ترقیاتی کام کئے ان کی مثال ملک کی ساٹھ سالہ تاریخ میں نہیں ملتی۔