وزارت خزانہ نے مالی سال 2015-16کے وفاقی بجٹ میں ٹیکس رعایتوں اور مختلف سیکٹروں میں دی جانے والی سبسڈی کو ختم کرنے کی سفارشات تیار کر لیں،،آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی جانب سے ٹیکس نیٹ میں اضافے کے سلسلے میں تجاویز کا جائزہ لیا گیا

منگل 31 مارچ 2015 19:22

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31مارچ۔2015ء) وزارت خزانہ نے مالی سال 2015-16کے وفاقی بجٹ میں ٹیکس رعایتوں اور مختلف سیکٹروں میں دی جانے والی سبسڈی کو ختم کرنے کی سفارشات تیار کر لیں،آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی جانب سے ٹیکس نیٹ میں اضافے کے سلسلے میں تجاویز کا جائزہ لیا گیا وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال کے بجٹ خسارے کو کم کرنے اور ٹیکس نیٹ میں اضافے کے سلسلے میں مختلف سیکٹروں کو دی جانے والی رعایتوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ذرائع کے مطابق سابقہ ادوار میں بعض بڑے بڑے اداروں کو سیاسی بنیادوں پر ٹیکسوں میں رعایتیں دی گئیں تھی جبکہ بعض حکومتی منصوبوں میں بھی جو چین سمیت کئی ممالک کے ساتھ کئے گئے تھے کو دئیے جانے والی رعایتوں کو بھی ختم کرنے کی سفارشات تیار کی گئی ہیں ذرائع کے مطابق پاکستان کے موجودہ ٹیکس وصولی کی شرح پر بھی عالمی مالیاتی اداروں نے عدم اطمینان کا اظہا رکیا ہے اور اس میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا اسی سلسلے میں بھی وزارت خزانہ کے حکام ٹیکس ریونیو میں اضافے کیلئے ایف بی آر کو مذید فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

متعلقہ عنوان :