پشاورہائیکورٹ میں14 لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت،جواب جمع نہ کرنے پرسخت برہمی،

عدالت عالیہ نے لاپتہ افراد کیس میں ہوم ڈیپارٹمنٹ ،وفاقی حکومت کو آخری مہلت دیتے ہوئے سماعت 6مئی تک ملتوی کر دی

منگل 31 مارچ 2015 18:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31مارچ۔2015ء) پشاور ہائی کورٹ نے صوبے بھر سے لاپتہ افراد کیس میں ہوم ڈیپارٹمنٹ اور وفاقی حکومت کو آخری مہلت دیتے ہوئے سماعت 6مئی تک ملتوی کر دی ۔عدالت عالیہ نے رپورٹ جمع نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس حیدرعلی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے چودہ لاپتہ افراد کیسز کی سماعت کی کیسز کی سماعت کی اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل قیصر علی شاہ اور ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے-عزت خان نامی شخص کے پٹیشن کیس میں عدالت کو بتایا گیا کہ پٹیشنر جاں بحق ہو چکا ہے جس پر دو ررکنی بنچ نے استفسارکیا کہ پٹیشنر کو آگاہ کیا جائے کہ آیا وہ کیس کرنا چاہتا ہے یا نہیں مختلف کیسز میں ڈپٹی اٹاارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ہوم سیکرٹری کا جواب تاحال جمع نہیں ہوا جس پر چیف جسٹس نے ان نے استفسار کیا کہ کیامسئلہ ہے چیف جسٹس نے ہوم سیکرٹری کی جانب سے جواب داخل نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ تین مواقع دئیے ہیں یہ آخری موقع ہے چیف جسٹس نے کیسز کی سماعت چھ مئی تک ملتوی کردی گیارہ دیگر کیسز لاپتہ افراد کی سماعت ایڈیشنل رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ کے پاس ریفر کردئیے گئے۔

متعلقہ عنوان :