کرپشن کے باعث معاشرے میں سستی طاری ہوگئی ، قوم کرپٹ عناصر کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، اگر ہر شخص اپنا کام محنت اور دیانتداری سے کرے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ترقی کی منزلیں تیزی سے طے کرے گا، کامیاب تجارت کے لیے عصری رجحانات کا فہم، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور مارکیٹ کے تقاضوں کو پیش نظر رکھنا بہت ضروری ہے، منڈیوں تک پاکستانی برآمد کنندگان کی رسائی کی مزید گنجائش موجود ہے، پاک چین اقتصادی راہداری اس خطے کی اہمیت میں مزید اضافے کا باعث بنے گی، ہمیں ترقی اور عروج کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے کا بھرپور ادراک رکھنا ہوگا

منگل 31 مارچ 2015 17:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء ) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ کرپشن کے باعث معاشرے میں سستی طاری ہوگئی ، قوم کرپٹ عناصر کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، اگر ہر شخص اپنا کام محنت اور دیانتداری سے کرے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ترقی کی منزلیں تیزی سے طے کرے گا، کامیاب تجارت کے لیے عصری رجحانات کا فہم، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور مارکیٹ کے تقاضوں کو پیش نظر رکھنا بہت ضروری ہے، منڈیوں تک پاکستانی برآمد کنندگان کی رسائی کی مزید گنجائش موجود ہے، پاک چین اقتصادی راہداری اس خطے کی اہمیت میں مزید اضافے کا باعث بنے گی، جب قوموں کی ترقی اور عروج کی راہ ہموار ہونے لگتی ہے تو ان کے راستے میں مختلف قسم کی رکاوٹیں بھی آنے لگتی ہیں، ان رکاوٹوں کا بھرپور ادراک بھی رکھنا ہوگا ۔

(جاری ہے)

وہ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ساتویں ایکسپورٹ ٹرافی کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ دنیا کی بہت سے منڈیوں تک پاکستانی برآمد کنندگان کی رسائی ابھی تک نہیں ہوسکئی۔ عالمی منڈی میں ابھی مزید گنجائش موجود ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری توجہ عام طور پر روائتی منڈیوں پر رہتی ہے لیکن یورپ اور امریکا کے علاوہ ہمیں مشرق بعید اور وسط ایشیائی ریاستوں کی طر ف بھی توجہ کرنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے اس امر پر زور دیا کہ اگر سنجیدگی کے ساتھ ان منڈیوں پر بھی توجہ دی جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم چاول کی برآمد کو چار بلین ڈالر کے ہدف تک پہنچانے میں کامیاب نہ ہو سکیں۔صدر مملکت نے تحقیق کے شعبے پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مختلف لوگوں کی رہنمائی کے لیے تحقیقی شعبے قائم کرنے چاہئیں۔ صدر مملکت نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ تحقیقی شعبے پر کام شروع ہوگیا ہے لیکن اس سلسلے کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ کاشت کار سے لے کر برآمد کنندہ تک رابطے کا ایک ایسا سلسلہ قائم ہونا چاہیے جس میں کوئی خلا نہ ہو۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ ہماری یہ صنعت مربوط ہوجائے گی اور اس کے ہر شعبے کی کارکردگی میں مزید بہتری آجائے گی۔صدر مملکت نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ گزشتہ ڈیڑھ دہائیوں سے ہمارے ہاں چاول کی کوئی نئی قسم پیدا ہی نہیں ہوئی۔

انھوں نے کہا کہ اگر ہم اپنی زرخیر اور دنیا کا بہترین خوشبو دارچاول پیدا کرنے والی زمینوں پر توجہ دیں اور ہمارے زرعی سائنس دان سنجیدگی سے کوشش کریں تو تھوڑے ہی دنوں میں چاول کی کاشت اور اس کی برآمد کے شعبوں میں انقلاب آجائے گا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری اس خطے کی اہمیت میں مزید اضافے کا باعث بنے گی۔ یہ ایک نئی دنیا کے ظہور کے آثار ہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ تمام خطے کی کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنے گی۔

آنے والے دنوں میں عالمی سطح پر وطنِ عزیز کا کردارنہایت اہمیت کا حامل ہوگا۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ جب قوموں کی ترقی اور عروج کی راہ ہموار ہونے لگتی ہے تو ان کے راستے میں مختلف قسم کی رکاوٹیں بھی آنے لگتی ہیں۔ ہمیں بحیثیت قوم ان رکاوٹوں کا بھرپور ادراک بھی رکھنا ہوگا اور انھیں بے اثر بنانے کے لیے حکمت سے بھی کام لینا ہوگا۔ اس سلسلے میں عوام کے ساتھ ساتھ ہمارے تاجروں اور صنعت کاروں کا کردار بھی بہت اہم ہوگا۔

صدر مملکت نے کہا کہ کرپشن کے باعث معاشرے میں سستی طاری ہوگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ قوم کرپٹ عناصر کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہر شخص اپنا کام محنت اور دیانتداری سے کرے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ترقی کی منزلیں تیزی سے طے کرے گا۔اس موقع پر صدر مملکت نے ساتویں رائس ایکسپورٹ ٹرافی ایوارڈز کے کامیاب انعقاد پر عہدیداروں کو مبارک باد پیش کی۔ تقریب سے وفاقی وزیر تجارت انجینئیر خرم دستگیر نے بھی خطاب کیا۔