حکومت انڈس موٹرز(ٹویوٹا) کی لوٹ مار پر خاموش ،نئی گاڑیوں کی بکنگ کیلئے ہزاروں افراد سے اربوں کی رقم وصول کرلی، چھ ماہ گذر جانے کے باوجود گاڑیاں نہ مل سکیں ، کمپنی جمع شدہ رقم پر بینکوں سے کروڑوں روپے ماہوار منافع وصول کر نے میں مصروف ، بکنگ کرانے والوں کا چیئرمین ایس ای سی پی سے انڈس موٹرز کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

منگل 31 مارچ 2015 17:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء) حکومت انڈس موٹرز(ٹویوٹا) کی لوٹ مار اور اجارہ داری پر خاموش تماشائی بن گئی۔ نئی گاڑیوں کی بکنگ کیلئے ہزاروں افراد سے ایک ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کرلی، جنہیں گزشتہ چھ ماہ سے گاڑیاں نہیں ملیں، کمپنی جمع شدہ رقم پر بینکوں سے کروڑوں روپے ماہوار منافع وصول کر رہی ہے، گاڑیاں بک کرانے والوں کا چیئرمین سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے انڈس موٹرز کیخلاف کارروائی کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق انڈس موٹرز(ٹویوٹا) کمپنی کے خلاف ایڈوانس بکنگ کے باوجود بروقت گاڑیاں فراہم نہ کرنے کی شکایات کی بھرمار ہو گئی ہے۔ منگل کو ٹویوٹا گاڑیوں کی ایڈوانس بکنگ کرانے والوں نے بتایا کہ چھ ماہ ہو گئے کمپنی کو سو فیصد پیشگی ادائیگی کر دی جبکہ کمپنی گاڑیوں کی فراہمی کیلئے مسلسل تاریخ پر تاریخ دے رہی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق گزشتہ چھ ماہ کے دوران ہزاروں افراد نے انڈس موٹرز کے پاس ایک ارب روپے سے زائد کی گاڑیاں بک کرائی ہیں جس پر کمپنی بینکوں سے ماہوار کروڑوں روپے منافع وصول کر رہی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر صنعت و تجارت سمیت تمام حکومتی ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران ٹویوٹا گاڑیوں کی ایڈوانس بکنگ کرانے والے متاثرین نے کہا کہ انڈس موٹرز کمپنی چھ ماہ گزرنے کے باوجود گاڑیاں فراہم نہ کر کے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کر رہی ہے۔ انہوں نے چیئرمین ایس ای سی پی سے مطالبہ کیا کہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر انڈس موٹرز کے خلاف فوری طور پر کاروائی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :