قطر سے ایل این جی کی در آمد 15اپریل سے شروع ہو گی ، وزیر اعظم افتتاح کریں گے، اینگرو ٹرمینل کل سے دو لاکھ 72ہزار ڈالر یومیہ کے حساب سے کیپیسٹی چارجز وصول کرنا شروع کر دیگا، معاہدے کے تحت ایل این جی آنے یا نہ آنے کی صورت میں سوئی سدرن گیس کمپنی کو باقاعدگی سے کپیسٹی چارجز ا ادا کرتے رہنا ہوں گے

منگل 31 مارچ 2015 17:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء) قطر سے ایل این جی کی در آمد 15اپریل سے شروع ہو گی جبکہ اینگرو ٹرمینل کل سے ہی دو لاکھ 72ہزار ڈالر یومیہ کے حساب سے کیپیسٹی چارجز وصول کرنا شروع کر دے گا، معاہدے کے مطابق ایل این جی آئے یا نہ آئے مگر سوئی سدرن گیس کمپنی کپیسٹی چارجز باقاعدگی سے اینگرو ایل این جی ٹرمینل کمپنی کو ادا کرتے رہنا ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت پٹرولیم نے 26مارچ کو کہاتھا کہ قطر سے ایل این جی کی پہلی کھیپ پورٹ قاسم پر پہنچ گئی حالانکہ 26مارچ کو بحری جہاز میں نصب ری گیسیفیکیشن پلانٹ (ایف ایس آر یو) پورٹ قاسم پر پہنچا تھا جو 1,46000ٹن ایل این جی آزمائشی طور پر لے کر آیا تھا تا کہ ری گیسی فیکیشن پلانٹ کی کارکردگی چیک کی جا سکے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب حکومت پاکستان کا قطری کمپنی سے 200 ملین مکعب فٹ یومیہ ایل این جی کی خریداری کا معاہدہ تاحال نہیں ہوا بلکہ پی ایس او کی ٹیم معاہدے پر بات چیت کیلئے کل قطر پہنچنے کا امکان ہے۔

ذرئع نے اس حوالے سے بتایا کہ پی ایس او اور قطری کمپنی کے مابین 200ملین مکعب فٹ یومیہ ایل این جی کی خریداری کا معاہدہ کامیابی کے ساتھ طے پانے کی صورتحال میں قطر سے ایل این جی کی پہلی کھیپ15تا 25اپریل کے دوران کراچی (پورٹ قاسم) پر پہنچے گی اور وزیر اعظم نواز شریف اس کا افتتاح کریں گے۔ اس کے برعکس حکومت کے ساتھ کئے گئے معاہدے کے مطابق اینگرو ایل این جی ٹرمینل کمپنی کے ری گیسی فیکیشن کی مد میں 2لاکھ 72ہزار ڈالر کے حساب سے کپیسٹی چارجز کل یکم اپریل سے شروع ہو جائیں گے جو سوئی سدرن گیس کمپنی ادا کرے گی۔

معاہدے کی رو سے ایل این جی آئے یا نہ آئے سوئی سدرن گیس کمپنی کپیسٹی چارجز دو لاکھ 72ہزار ڈالر یومیہ کے حساب سے اینگرو ایل این جی ٹرمینل کمپنی کو ادا کرتی رہے گی۔ معاہدے کی ایک اور شق کے مطابق اگر حکومت 400ملین مکعب فٹ یومیہ ایل این جی درآمد کرے گی تو کپٹیسٹی چارجز66سینٹ فی مکعب فٹ ہوں گے جبکہ 400ملین مکعب فٹ یومیہ سے کم تعداد میں ایل این جی درآمد کرنے کی صورت میں کپیسٹی چارجز بڑھ کر 1.04ڈالر فی مکعب فٹ ہو جائیں گے جو دو لاکھ 72ہزار ڈالر یومیہ بنتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس صورت میں اینگرو کمپنی ڈیڑھ تا دو سال کے عرصے میں ٹرمینل کی تعمیر کیلئے کی گئی13.3کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری وصول کرے گی جبکہ وزارت پٹرولیم اور اینگرو کے مابین معاہدے کی مدت 15سال ہے۔

متعلقہ عنوان :