متعلقہ زون میں فراہمی ونکاسی آب کی لائنوں ، پمپنگ اسٹیشنز ، ریزروائر اور واٹر بورڈ کی تنصیبات پر گہری نگاہ رکھی جائے ،ایم ڈی واٹربورڈ

منگل 31 مارچ 2015 17:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء) کراچی واٹراینڈسیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر قطب الدین شیخ نے واٹر بورڈ کے تمام ضلعی چیف انجینئرز, سپرنٹنڈنگ انجینئرز اور ایگزیکٹو انجینئرز کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے متعلقہ زون میں فراہمی ونکاسی آب کی لائنوں ، پمپنگ اسٹیشنز ، ریزروائر اور واٹر بورڈ کی تنصیبات پر گہری نگاہ رکھیں اور جہاں کہیں بھی فراہمی آب کی لائنوں میں لیکجز ہوں تو وقت ضائع کئے بغیر اس کی فوری مرمت کروائیں اور رساوٴ کی جگہ سے کھٹرے ہونے والے پانی کو فوری طور پر صاف کرادیا جائے تاکہ ڈینگی مچھروں کی افزائش کو روکا جاسکے ،انہوں نے کہا ہے کہ ڈینگی مچھروں سے بچاوٴ کیلئے حساس مقامات کی نگرانی کی جائے، اور ان کے خاتمہ کے لئے عملی اقدامات کا جائزہ لیا جائے اور مناسب و موثر حکمت عملی وضع کی جائے تاکہ ڈینگی مچھروں کی افزائش کی روک تھام کی جاسکے ، ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا ہے کہ پائپ لائنوں میں ہونے والے رساوٴ کی وجہ سے پانی جمع ہوجاتا ہے جو جوہڑ کی شکل اختیار کرلیتا ہے جس سے ماحول خراب ہونے کے ساتھ ساتھ مچھروں کی افزائش بھی ہوتی ہے اور خاص طور پر ڈینگی مچھر بھی ٹھہرے ہوئے صاف پانی میں پرورش پاتا ہے ،لہذا تمام چیف انجینئرزا ور متعلقہ اسٹاف اپنے اپنے علاقوں میں فراہمی آب کی لائنوں ،ریزروائر پمپنگ اسٹیشنزاور دیگر مقامات کی نگرانی انتہائی ذمہ داری سے کریں اور اپنے زون میں ایسی ٹیمیں تشکیل دیں جو مختلف اوقات میں ان جگہوں کا سروے کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کہیں بھی فراہمی آب کی لائنوں میں رساوٴ کو نہ ہونے دیں اگرکہیں پر رساوٴ کی شکایت ہوتو اسے فوری طور پر درست کرلیا جائے اور اس سلسلہ میں تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے فوری نوعیت کے اقدامات کئے جائیں ،انہوں نے چیف انجینئرز کو مزید ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام متعلقہ محکموں خاص طور پر محکمہ صحت ،کے ایم سی اور ضلعی بلدیات کے ساتھ رابطہ بحال رکھیں اور ان کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے موثر اقدامات کئے جائیں ،یہ ہدایات انتہائی اہم نوعیت کی ہیں اس میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غفلت نہ کی جائے ، لہٰذا گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ڈینگی مچھروں سے شہریوں کی حفاظت میں واٹر بورڈ کے اسٹاف کو بھی بھرپور فعال کردار ادا کرنا ہے ،علاوہ ازیں پانی میں کلو رین کی مقررہ مقدار شامل کر نے پر پوری توجہ دی جائے ،Tail End علاقوں میں سوڈیم ہائپو کلورائٹ پلانٹس کو بھی فعال رکھا جائے تاکہ کلورین کی مقدار کسی بھی علاقہ میں کم نہ ہو۔