جماعت اسلامی خیبرپختونخوا نے 3اپریل سے رابطہ عوام مہم شروع کرنے کااعلان کردیا

منگل 31 مارچ 2015 17:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء) جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے صوبے بھر میں 03اپریل تا 12اپریل بڑے پیمانے پر رابطہ عوام مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام ضلعی، زونز ، گاوٴں اور محلے کی سطح کی تنظیموں کو ڈورٹو ڈور مہم کے ذریعے لوگوں سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کے دستخط شدہ ووٹرز فارم پُر کروانے کی ہدایت کردی، جس کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ۔

رابطہ عوام مہم کا اگرچہ بہت پہلے فیصلہ کرلیا گیا تھاتاہم اس مہم کے صوبے میں 30مئی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات پر بھی مثبت اثرات پڑیں گے۔ جماعت اسلامی نے انتخابات میں گفت و شنید ، سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور اتحاد کے فیصلے کا اختیار ضلعی تنظیموں کو دے دیا ہے۔ انتخابی اتحاد کے سلسلے میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی میں کوئی فارمولا طے نہیں ہوا اور ہر ضلع کی مخصوص سیاسی صورتحال کے تناظر میں دونوں جماعتوں کی مذاکراتی کمیٹیاں فیصلے کریں گی۔

(جاری ہے)

یہ اعلان جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے المرکز اسلامی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت اللہ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسراراللہ ایڈوکیٹ اور جماعت اسلامی فاٹا کے امیر صاحبزادہ ہارون الرشید بھی موجود تھے۔

امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مزید کہا کہ اضلاع کی سطح پر حکمران جماعتوں کی کمیٹیوں میں کوئی اختلاف ہو تو ڈویژنل اور صوبے کی سطح پر اتحادی جماعتوں کی کمیٹیاں فیصلے کریں گی۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں حکمران جماعتوں نے پہلی مرتبہ بلدیاتی انتخابات کرانے میں پہل کی ہے حالانکہ ماضی میں سیاسی حکومتیں بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار اختیار کرتی رہی ہیں اور اکثر مارشل لاء دور میں بلدیاتی انتخابات کرائے جاتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں اے این پی اور پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کی بجائے سرکاری ایڈمنسٹریٹروں کے ذریعے بلدیاتی ادارے چلاتے رہے ۔ انہوں نے اس موقع پر لوکل کونسل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری اسراراللہ ایڈوکیٹ اور ایسوسی ایشن کے دیگر ممبران کو بھی بلدیاتی اداروں کے انتخابات کے لئے جدوجہد کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔

پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مزید کہا کہ 03اپریل سے شروع ہونے والی رابطہ عوام کے سلسلے میں صوبے بھر میں لاکھوں افراد سے ووٹرز فارم پُرکروائیں جائیں گے اور انشاء اللہ تعالیٰ اسلامی پاکستان۔۔۔خوشحال پاکستان کی منزل حاصل کرنے کے لئے ملک بھر اور صوبہ خیبر پختونخوا میں عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں گے جوکہ حقیقی معنوں میں ایک جمہوری جماعت ہے۔

جہاں قیادت خاندانی واسطوں کی بنیاد پر نہیں ملتی بلکہ جماعت اسلامی کے ارکان ہر پانچ سال بعد اپنے ووٹوں کے ذریعے اپنے امیر کا انتخاب کرتے ہیں ۔ مشرق وسطیٰ اور بالخصوص یمن کی صورتحال کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے داخلی جنگوں کا فائدہ ہمیشہ اسرائیل نے اٹھایا ہے۔ پاکستان اور ترکی کو سعودی عرب اور یمن کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے کے سلسلے میں قائدانہ کردار ادا کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ عام تاثر یہ ہے کہ یمن کی صورتحال بھی سعودی عرب اور ایران کے درمیان عالم اسلام کے مختلف حصوں میں ہونے والی پراکسی جنگوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ ایران اور سعودی عرب کو ایک میز پر بٹھا کر مسائل کے حل کی راہ اختیار کی جائے اور امریکہ اور دوسرے ممالک یا اقوام متحدہ کی طرف دیکھنے کی بجائے اسلامی ملکوں کو اپنے تنازعات خود حل کرنے چاہئیں اور ترکی اور پاکستان اس حوالے سے اہم کردار ادا کرنے اور پہل کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔