نادرا ہیڈکوارٹر پشاور کی جانب سے افغان مہاجرین کو بڑے پیمانے پر پاکستانی شناختی کارڈ بنانے کا انکشاف

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی منگل 31 مارچ 2015 15:16

نادرا ہیڈکوارٹر پشاور کی جانب سے افغان مہاجرین کو بڑے پیمانے پر پاکستانی ..

پشاور(رحمت اللہ شباب. اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ2015ء) نادرا ہیڈکوارٹر پشاور کی جانب سے افغان مہاجرین کو بڑے پیمانے پر پاکستانی شناختی کارڈ بنانے کا انکشاف ہواہے۔ ذرائع نے بتا یا ہے کہ سابق جنرل مینیجر نادرا میر عالم خان کی خصوصی ہدایت پرموبائیل وین ٹیم کے ذریعے ریگی لالمہ ٹاوٴن کے ایک غیر اباد بنگلے ،میں غیر قانونی کیمپ لگا کر جاری کئے گئے ہیں ۔

نادراکیاندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ایک نان گونرنمنٹ ارگنائزینشن کے سربراہ کی درخواست پر نادرا حیات آباد کی جانب سے موبائیل وین کی ڈیوٹی پشاور کے یونین کونسل سوڑ زئی میں لگائی گئی تھی تاکہ مقامی لوگوں کی رجسٹریشن میں اسانی لائی جا سکے 7فروری سے 12فروری 2011تک ٹور مقرر تھا لیکن درمیان میں میر عالم خان کی خصوصی ہدایت پر وین انچارج ارباب رضوان اللہ خان نے موبائیل وین کو ناصر باغ لے گیا اور وہاں پر افغان مہاجرین کو بڑی تعداد میں فارم پُر کئے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ وین میں موجود عملہ نےEF001479002سے لیکرEF 001480007تک کہ پاکستانی نیشنلٹی فارم کی رجسٹریشن کی اور اسی طرح انہی ویگن کے ذریعے 21سے 26فروری تک کے شیڈول میں ریگی لالمہ میں افغان مہاجرین کے فارمز پُر EF00148465سے لیکر EF00148561تک 97افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کی گئی اور اس طرح سابقہ وزیر ایکسائز موجودہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی درخواست پر یو سی علی بیگ نوشہرہ کیلئے شیڈول مقرر تھا لیکن جی ایم کی ہدایات پر موبائیل وین غیر قانونی طریقے سے ماڈل ٹاوٴن لے جایا گیا اور وہاں پر EF00149351 سے لیکر EF00149452تک 102افغانیوں کی رجسٹریشن کی گئی ذرائع کے مطابق تمام افغان باشندوں سے دو دو سو روپے ٹوکن کیلئے جمع کئے گئے اور ان میں بھی ان افغانوں کو رجسٹریشن کیلئے اہل قرار دے دیا گیا جن کے پاس افغان ایجنٹ ضرب گل نامی شخص کے سفارشی لیٹر تھے حساس ادارے اور ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر زین اللہ خان کی سربراہی میں اسی غیر اباد بنگلے پر چھاپہ مارا ٹیم میں انسپکٹر امجد بھی شامل تھا جنہوں نے وین نمبر MRVC4Peshawar، تمام کمپیوٹرز اور جدید مشنری تحویل میں لیکر وین انچارج ارباب رضوان اور دیگر ارکان بھی D.I.O سلیم خان شیرپاوٴ،عزیز خان ،کیمرہ مین محسن خان ،ڈرائیور نجیب اللہ کو گرفتار کرکے تمام ریکارڈ تحویل میں لیا ۔

ایف آئی اے کے ڈائریکٹر ز نے ان کو حیات آباد لاکر جہاں پر سابقہ نادرا جی ایم میر عالم خان ،مینجر ٹیکنیکل نعیم خان ،ڈپٹی ینجر ٹیکنیکل شاہد خان اور ڈپٹی منیجر راوٴف خان نے ایف آئی اے ڈائریکٹر کیساتھ مل کر نادرا کے اہلکاروں کو ضمانت پر چھڑایا دریں اثناء موبا یل ٹیم کے اہلکاران سلیم خان ،عزیز خان اور محسن خان کو دفعہ 164کے تحت جوڈیشل مجسٹریٹ دانش آفریدی کی عدالت میں پیشی کیلئے لایا گیا جنہوں نے انکشاف کیا کہ سابقہ جی ایم نادرا میر عالم خان کی ہدایت پر وین کو ریگی لالمہ لے گیا تھا ۔

چار سال گزرنے کے باوجود افغان مہاجرین کو بنائے گئے سینکڑوں کارڈز آج بھی ریکارڈ پر موجود ہیں نادرا انتظامیہ اور ایف آئی اے کی خاموشی ایک سوالیہ نشان بنی ہو ئی ہے یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی کے پی کے میں بیک وقت دن میں 180شناختی کارڈز افغان مہاجرین کو جاری کئے جا چکے ہیں جس کی تحقیقات بھی جاری ہیں اور اسی طرح گھروں پر شناختی کارڈ بنانے کیلئے لیپ ٹاپ سروس دی گئی تھی ان کا بد ترین استعمال کیا گیا یہی نہیں افغانیوں کو شناختی کارڈ بنوانے والے ایجنٹ اج بھی نادرا کے دفاتر کے سامنے دکھائی دیتے ہیں لیکن حکام بالا کی طرف سے کو ئی نو ٹس نہیں لیا جا رہا ۔

متعلقہ عنوان :