دارالحکومت اسلام آباد میں جرائم کی شر ح میں اضافہ،پولیس روکنے میں ناکام

منگل 31 مارچ 2015 14:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جرائم کیشر ح میں اضافہ کو وفاقی پولیس روکنے میں ناکام ہوگئی ،جوڈیشل کمپلیکس کو بھی سیکورٹی فراہم نہ کی جاسکی،جی الیون ون میں حال ہی میں بنائے جانے والے جوڈیشل کمپلیکس میں سیکورٹی کے ناقص انتظامات،16ججز دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے لیے آسان ہدف،آئی جی اسلام آباد نے جوڈیشل کمپلیکس میں تعینات ججز کو سیکورٹی دینے سے معذرت کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف سے سپیشل فورس کے لیے رابطہ کرنے کا کہہ دیاجبکہ سیکرٹری لاء کی جانب سے بھی وزیر داخلہ کو ججز کے تحفظات سے آگاہ کیا گیا مگر تاحال جوڈیشل کمپلیکس میں کوئی سیکورٹی اہلکار تعینات نہیں کیے گئے اور ججز کے پاس کوئی گن مین بھی موجود نہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ اور ایس ایس پی دفتر سے چند گز کے فاصلے پر قائم جوڈیشل کمپلیکس میں دو نیب کی عدالتیں،انسداد دہشت گردی کی دو عدالتیں،کسٹمز کی تین،بینکنگ کی دو،منشیات کی ایک،انوئرامنٹل ٹربیونل کی تین سمیت 16عدالتیں قائم ہیں جبکہ وزرات قانون و انصاف کو دفتر بھی اسی بلڈنگ میں قائم ہے،سانحہ تین مارچ کے بعد ضلعی کچہری اور اسلام آباد ہائی کورٹ کی سیکورٹی کو سخت تو کر دیا گیا مگر جوڈیشل کمپلیکس میں داخلی راستے پر پوری بلڈنگ کے لیے صرف چھ اہلکار تعینات ہں جو سارا دن گپوں ہی میں مصروف رہتے ہیں ۔

عدالتی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیکورٹی کے اتنے ناقص انتظامات ہیں متعدد دفعہ ملزمان ججز کے چیمبرز میں گھس جاتے ہیں اور ان کو روکنے والا کوئی نہیں ہوتا،ججز نے اپنے سیکورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو خط لکھا جس کے بعد آئی جی نے جوڈیشل کمپلیکس کا دورہ بھی کیا اور ججز کو یہ کہہ کر ٹال دیا کہ یہ سپیشل عدالتیں ہیں ،تمام ججز وزیراعظم کو کہیں کہ سپیشل عدالتوں کے لیے سپیشل فورس بنا دیں جو آپ کی سیکورٹی پر مامور ہوں ،آئی جی اسلام آباد کے جواب دینے کے بعد سیکرٹری لاء نے وزیر داخلہ کو سیکورٹی کے ناقص انتظامات کے بارے میں آگاہ کیا مگر کوئی اقدامات نہ کیے گئے ،عدالتی اہلکار نے مزید بتایا کہ جوڈیشل کمپلیکس کی دو بیسمنٹ بھی ہیں مگر ایسا لگتا ہے پولیس ایک دفعہ پھر سانحہ کچہری کی منتظر ہے ۔

آئی جی اسلام آباد پولیس ذرائع نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء کو بتایا کہ جرائم میں اضافہ سے پریشان پولیس نے مزید نفری بھرتی کرنے کے لیے ججز کو سیکورٹی دینے کا بہانہ بنایا ہے ۔

متعلقہ عنوان :