راولپنڈی، سرگودھا، اٹک اور میانوا لی میں 4مجرمان کو تختہ دار پرلٹکا دیاگیا

منگل 31 مارچ 2015 11:15

راولپنڈی/سرگودھا/ اٹک/ میانوالی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء ) راولپنڈی، سرگودھا، اٹک اور میانوالی کی جیلوں میں سزائے موت کے منتظر 4 قیدیوں کی پھانسی کی سزاوٴں پر عملدرآمد کروادیا گیا،سانحہ پشاور کے بعد تختہ دار پرلٹکائے جانے والے مجرموں کی تعداد 60سے زائد ہوگئی ،مجرمان کی پھانسی کے وقت جیلوں کے اطراف سیکورٹی کے سخت انتظامات کردئیے گئے ،تختہ دار پر لٹکائے جانے والے مجرمان سے لواحقین کی آخری ملاقات کروائی گئی تھی ۔

منگل کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید قتل کے مجرم کو پھانسی دے دی گئی۔ راولپنڈی کے رہائشی محمد امین نامی مجرم نے ذاتی رنجش پر ایک شخص کا قتل کردیا تھا اور راولپنڈی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت دینے کا حکم سنایا تھا۔

(جاری ہے)

مجرم کی جانب سے اعلیٰ عدالتوں میں سزائے موت کے خلاف اپیل کی گئی تھی، تاہم تمام درخواستیں خارج کردی گئیں اور صدر پاکستان سے کی جانے والی رحم کی اپیل بھی مسترد ہو جانے کے بعد عدالت نے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیے تھے۔

سرگودھا کی سینٹرل جیل جو 1910ء میں قائم ہوئی تھی، میں 105 سال کے بعد یہاں سزائے موت کے پہلے مجرم کو پھانسی کی سزا پر عملدرآمد کروادیا گیا ۔ سرگودھا کی سینٹرل جیل میں قید محمد ریاض نامی مجرم نے سال 2000ء میں ڈکیتی کے دوران ایک شخص کو قتل کردیا تھا۔ضلع خوشاب کے رہائشی محمد ریاض پر قتل کا جرم ثابت ہونے پر راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔

مجرم کی جانب سے سزائے موت کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں جمع کروائی گئیں درخواستیں خارج کردی گئی تھیں۔ مجرم کے عزیزوں کی جانب سے مقتول کے لواحقین سے رابطہ کیا گیا تھا جس پر انہوں نے مجرم کو معاف کردیا تھا، تاہم مقدمے میں دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل ہونے کے باعث راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردئیے۔

دوسری جانب اٹک جیل میں اغوا برائے تاوان کیمجرم اکرام الحق کو پھانسی دے دی گئی۔مجرم نے سال 2002 میں تین سالہ بچی کو اغوا کیا تھا اور رقم ادا نہ کرنے بچی کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی جبکہ مجرم کو رقم کی ادائیگی کے وقت گرفتار کیا گیا تھا۔مجرم کے خلاف تھانہ فتح جنگ میں اغوا اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ میانوالی کی سینٹرل جیل میں قید قتل کے مجرم کی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد کر دیا گیا ۔مجرم حب دارشاہ نے2000ء میں 2افراد کو قتل کیا تھا۔