پاکستانی سفیر ڈاکٹر عرفان یوسف شامی ان ہزاروں پاکستانیوں کو چھوڑ کر اپنی جان بچا کر پہلی ہی فلائٹ سے بھاگ کر خود پاکستان آگئے ہیں،سابق صوبائی وزیرِ صنعت و تجارت اور رکنِ سندھ اسمبلی رؤف صدیقی

پیر 30 مارچ 2015 22:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) سابق صوبائی وزیرِ صنعت و تجارت اور رکنِ سندھ اسمبلی رؤف صدیقی نے یمن میں تعینات پاکستانی سفیر ڈاکٹر عرفان یوسف شامی کے ہزاروں پاکستانی محصورین کو یمن میں بے یار و مددگار چھوڑ کر پہلی فلائٹ سے جان بچا کر بھاگنے پر شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس وقت صنعا، عدن اور المکلا میں محصور ہزاروں پاکستانی مردوں، عورتوں اور معصوم بچوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں،پورا یمن شدید افرا تفری اور بمباری کی زد میں ہے۔

ایسے میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر عرفان یوسف شامی ان ہزاروں پاکستانیوں کو چھوڑ کر اپنی جان بچا کر پہلی ہی فلائٹ سے بھاگ کر خود پاکستان آگئے ہیں۔ رؤف صدیقی نے وزارتِ خارجہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سفیر سے سخت باز پرس کی جائے کہ وہ پاکستانی محصورین کی وطن واپسی کے انتظامات کرنے کے بجائے بغیر بتائے خود پاکستان کیسے آگئے؟؟؟ میری وزارتِ خارجہ سے اپیل ہے کہ پہلی ہی فلائٹ سے پاکستانی سفیر کو واپس یمن بھیجا جائے تاکہ وہ ہزاروں پاکستانی محصورین کے انخلا کیلئے اقدامات کریں۔

(جاری ہے)

اس وقت یمن میں محصور پاکستانیوں کو قدم قدم پر سفری دستاویزات کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ ہزاروں محصور پاکستانیوں کے پاسپورٹ یمنی کفیلوں کے پاس ہیں؛ اس مقدوش صورتحال میں پاکستانی محصورین اپنے کفیلوں کو ڈھونڈنے کیسے باہر نکلیں گے اور ان حالات میں کون کفیل پاسپورٹ دیں گے؟؟؟ یوں پاکستانیوں کو سفری دستاویزات نہ ہونے کے باعث بے انتہا مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایسی صورت میں سفری دستاویزات بنانااور انہیں چیک کرنا، نیز سفری دستاویزات کے حوالے سے تمام مسائل کون حل کرے گا؟؟؟ کیا سفارت خانہ زبانی جمع خرچ پر پاکستانیوں کو وطن واپس بھیجے گا؟؟؟ اگر پاکستانی محصورین کو یمن سے نکلنے کا موقع ملا بھی تو وہ سفری دستاویزات نہ ہونے کے باعث کیسے سفر کر سکیں گے؟؟؟ چنانچہ وزارتِ خارجہ سے میری پُرزور اپیل ہے کہ ہزاروں پاکستانی محصورین کی یمن سے فوری انخلا کے اقدامات کیلئے پاکستانی سفیر کو پہلی ہی فلائٹ سے واپس یمن بھیجا جائے۔

متعلقہ عنوان :