پاکستان اور سعودی عرب کی مسلح افواج نے یمن کی سرحد پر مشترکہ فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں،سعودی خبر ایجنسی کی رپورٹ میں دعوٰی ،

مشقوں کا یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف آپریشن سے کوئی تعلق نہیں، یہ معمول کی مشقیں ہیں،سعوی فوجی کمانڈر مشترکہ مشقوں کا مقصد دونوں ممالک کی افواج کی صلاحیت بڑھانا اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا ہے، بریگیڈیئر جاوید اقبال کی سعودی خبر ایجنسی سے گفتگو

پیر 30 مارچ 2015 21:18

طائف (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) سعودی خبر ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کی مسلح افواج نے یمن کی سرحد پر مشترکہ فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں جبکہ سعودی و عسکری حکام نے کہا ہے کہ ان مشقوں کا یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف آپریشن سے کوئی تعلق نہیں، یہ معمول کی مشقیں ہیں۔ پیر کو سعودی خبر ایجنسی ایس بی اے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ رائل سعودی فورسز اور پاک فوج کی سپیشل فورسز نے یمنی سرحد کے قریب باہا کے علاقے میں شمرخ فیلڈ میں مشترکہ العمام پانچ فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں، مشترکہ مشقوں کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر شاہ بن عبداللہ السفرنی کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ مشقیں رائل سعودی لینڈ فورسز اور پاکستان سمیت دیگر برادر اور دوست ملکوں کے گروپ کے درمیان مشقوں کی سیریز کا توسیعی سلسلہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مشقوں میں مشکل پہاڑی علاقوں میں جنگ کے ماحول اور بے قاعدہ آپریشنز پر توجہ دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ان مشقوں میں رائل سعودی ایئرفورس، لینڈ فورسز ایوی ایشن اور یارڈ گارڈز کے یونٹس حصہ لے رہے ہیں، طائف ملٹری کمانڈر میجر جنرل فارس بن عبداللہ القمری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان مشقوں کی بہت پہلے ہی تیاری کی گئی تھی، سعودی افواج کی تربیت اور ان کی صلاحیت بڑھانے کیلئے اسٹریٹیجک سطح کے پروگرام کا حصہ ہے تاہم ان کا یمن میں حوثی باقیوں کے خلاف ہونے والے موجودہ فوجی آپریشن سے کوئی تعلق نہیں، تاہم یہ فورسز کارکردگی اور قابلیت کی سطح بڑھانے کیلئے کی جا رہی ہیں، پاک فوج کے بریگیڈیئر جاوید اقبال نے اس موقع پر کہا کہ ان مشترکہ مشقوں کا مقصد دونوں ممالک کی افواج کی صلاحیت اور کارکردگی کی سطح پر بڑھانا اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ قریبی فوجی تعلقات ہیں اور پاک فوج سعودی فورسز کے ساتھ اپنے تجربات کا تبادلہ کرتی ہیں اور اس کا ثبوت العمام مشقیں ہیں جو دس سالوں سے جاری ہیں